کتاب: محدث شمارہ 363 - صفحہ 4
کتاب: محدث شمارہ 363
مصنف: حافظ عبد الرحمن مدنی
پبلیشر: مجلس التحقیق الاسلامی لاہور
ترجمہ:
بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ
فکر و نظر حسن مدنی
جامعہ لاہور الاسلامیہ میں مُبارک لمحات
ایم فِل کلاسز کا آغاز ... ائمہِ مسجدِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کی تشریف آوری... ماضی اور حال
کسی بھی ادارے، اس کے بانیان ومنتظمین اورمنسوبین کے لئے حقیقی مسرّت کے لمحات وہ ہوتے ہیں جب وہ ادارہ اپنے پیش نظر مقاصد کی طرف احسن انداز میں پیش قدمی کرے اور اس میں ترقی ہوتی نظر آئے۔ ایسے ہی خوشی کے لمحات جامعہ لاہور الاسلامیہ میں بھی آئے جب اس ادارے میں علوم اسلامیہ کے ایسے اعلیٰ تعلیمی مراحل کا آغاز ہوا جو سرکاری طور پر منظور شدہ ہیں اور یہ اعزاز برصغیر پاک وہند کی کسی بھی اسلامی درسگاہ کو سب سے پہلے حاصل ہوا ہے...!!
جامعہ میں مؤرخہ2/نومبر 2013ء کو ایم اے کے بعد، ایم فل(ایم ایس/ماجستیر) کی پہلی کلاس کا باقاعدہ آغاز ہوا، جو آخر کار تعلیم وتحقیق کی آخری سند یعنی پی ایچ ڈی کی طرف پیش قدمی اور اُس کا مقدمہ ہے۔اس کلاس میں پچیس طلبہ کو علوم قرآن، علوم حدیث، عربی زبان وادب اور بحث وتحقیق کے کورسز نامور اہل علم وفضل پڑھا رہے ہیں، جو اس اعلیٰ تعلیمی مرحلے کے تقاضوں کے مطابق طویل تدریسی وتحقیقی تجربہ کے حامل اور پی ایچ ڈی کے سندیافتہ ہیں۔
جامعہ ہذا میں ایم فل کی یہ تعلیم جہاں لاہور کی دیگر پرائیویٹ یونیورسٹیوں مثلاً سنٹرل پنجاب یونیورسٹی،یو ایم ٹی، سپیرئیر اورلیڈز یونیورسٹی وغیرہ سے بہتر ہے، وہاں اس کے علمی پایہ اور مقام ومرتبہ کا معاصر یونیورسٹیوں سے مقابلہ کرنا بھی زیادتی ہے۔علوم اسلامیہ کے حوالے سے جامعہ لاہور الاسلامیہ چالیس برس سے میدانِ علم وتحقیق میں سرگرم ہے اور اُس کے فضلا دنیا بھر میں اپنی نامور خدمات کی بنا پر جانے پہچانے جاتے ہیں۔ نیز جامعہ کے طلبہ عالمی اسلامی یونیورسٹیوں میں اعلیٰ امتیازات اور مختلف فیکلٹیوں میں اوّل پوزیشن سے کامیاب ہوتے رہے ہیں۔جہاں تک سرکاری اعتراف کی بات ہے تو جامعہ ہذا کے اس وقت عالم عرب کی ممتاز ترین یونیورسٹیوں مثلاً ازہر یونیورسٹی مصر، مدینہ منورہ یونیورسٹی، امام یونیورسٹی ریاض وغیرہ ، عالم