کتاب: محدث شمارہ 363 - صفحہ 37
سے منقول ہے۔[1] چار دن قربانی کی مشروعیت پر احادیثِ صحیحہ پہلی حدیث : حدیث رجل من اصحاب النبی صلی اللہ علیہ وسلم امام بیہقی رحمۃ اللہ علیہ (م 458ھ) نے کہا: أن نافع بن جبير بن مطعم رضي اللّٰه عنه أخبره، عن رجل من أصحاب النبي صلی اللّٰه علیہ وسلم قد سماه نافع فنسيته، أن النبي صلی اللّٰه علیہ وسلم قال لرجل من غفار: ((قُم فأذّن أنه لا يدخل الجنة إلا مؤمن، وأنها أيام أكل وشرب أيام مني)) زاد سليمان بن موسى وذبح، يقول: أيام ذبح ابن جريج يقوله[2] ''ایک صحابی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک غفاری صحابی سے کہا کہ تم کھڑےہو اور اعلان کر دو کہ جنت میں صرف مؤمن ہی جائیں گے اور ایام منیٰ (ایام تشریق) کھانے پینے کے دن ہیں۔ ابن جریج کہتے ہیں کہ ان کے اُستاذ سلیمان بن موسیٰ نے اسی حدیث کو بیان کرتے ہوئے ذبح کے لفظ کا اضافہ کیا ہے، یعنی وہ یہ بھی روایت کرتے تھے کہ یہ ذبح کے دن ہیں۔'' اس حدیث کی سند صحیح ہے، علام البانی رحمۃ اللہ علیہ نے اس کی سند کو بالکل صحیح قرار دیا ہے۔[3] تاہم علامہ محمد ناصر الدین البانی اسی مقام پر مزید لکھتے ہیں کہ وهذا إسناد صحيح رجاله كله ثقات، لكن ليس فيه قول: «وذبح» الذي هو موضع الشاهد وإنما فيه أن ابن جريج رواه عن سليمان بن موسٰي، يعني مرسلا لأنه لم يذكر إسناده. فهو شاهد قوي مرسل للطرق الموصولة السابقة ''اس کی سند صحیح ہے، اس کے سارے رجال ثقہ ہیں لیکن اس میں ذبح کا لفظ نہیں
[1] مجلہ 'التوعیہ' نئی دہلی، ستمبر 1991ء: ص 36 [2] السنن الکبرٰی للبیہقی: 9/296 [3] سلسلہ احادیث الصحیحہ: 5/ 621، رقم: 2476