کتاب: محدث شمارہ 363 - صفحہ 35
دیکھیں اور جو چوپائے اللہ نے اُن کو دیے ہیں خاص دنوں میں ان پر اللہ کا نام ذکر کریں۔ پھر تم اس میں سے خود کھاؤ اور محتاج فقیروں کو بھی کھلاؤ۔'' اس آیتِ کریمہ میں اللہ تعالیٰ نے 'ايام معلومات' میں جانوروں پر اللہ کا نام لینے کا حکم دیا ہے۔ ان ايام معلومات سے جمہور مفسرین کے نزدیک ایام تشریق مراد ہیں۔ چنانچہ امام رازی رحمۃ اللہ علیہ ،امام ابن کثیر رحمۃاللہ علیہ ودیگر مفسرین وشارحین نے 'ايام معلومات' کے سلسلے میں حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ کا یہ قول نقل کیا ہے کہ اس سے مراد یوم النحر اور اس کے بعد کے تین دن ہیں۔ امام رازی رحمۃ اللہ علیہ سیدنا عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ کے اسی قول کو نقل کرنے کے بعد فرماتے ہیں کہ ''ابو مسلم نے بھی اسے اختیار کیا ہے اور یہی ابو یوسف ومحمد کی بھی رائے ہے اور ان دنوں کا 'ايام معلومات' کہنے کی وجہ یہ ہے کہ یہ دن عربوں کے نزدیک قربانی کے ایام کی حیثیت سے جانے جاتے تھے۔''[1] نیز امام ابن کثیر رحمۃ اللہ علیہ کے بقول یہ امام احمد رحمۃ اللہ علیہ کا بھی ایک قول ہے اور علامہ شوکانی نے اپنی تفسیر میں ابن زید کی طرف بھی اس قول کی نسبت فرمائی ہے۔[2] اور علامہ ابن حجر عسقلانی فتح الباری میں،نامور حنفی عالم علامہ طحاوی کی طرف اس قول کی نسبت کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ ''امام طحاوی رحمۃ اللہ علیہ نے ايام معلومات سے یوم النحر اور اس کے بعد کے تین دن کو مراد لینا اس لیے راجح سمجھا ہے کہ یہ آیت بتاتی ہے کہ ايام معلومات قربانی کے دن ہیں۔ اور قربانی کے دن یہی چاروں دن ہیں:دسویں ذی الحجہ اور اس کے بعد کے تین دن۔''[3] امام قرطبی رحمۃ اللہ علیہ اپنی تفسیر میں 'ايام معلومات' میں اللہ کا ذکر کرنے کی تشریح وتوضیح کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ ''ان ایام میں اللہ کا ذکر کرنے سے مراد یہ ہے کہ قربانی کو ذبح یا نحر کرتے وقت اللہ کا نام لیا جائے مثلاً یہ دعا پڑھی جائے: باسم اللّٰه و اللّٰه أكبر اللّٰه م منك ولك ساتھ ہی یہ آیت پڑھی جائے: ﴿قُل إِنَّ صَلاتى وَنُسُكى وَمَحياىَ...162﴾ سورة الانعام
[1] تفسیر الکبیر:23/30 ؛ مختصر تفسیر ابن کثیر:2/ 540 [2] فتح القدیر:1/ 205 [3] فتح الباری:2/458