کتاب: محدث شمارہ 363 - صفحہ 18
''سود کے ستّر دروازے ہیں، سب سے کم تریہ ہے کہ انسان اپنی ماں کے ساتھ نکا ح کرے۔''
یہی وجہ ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس میں ملوث تمام لوگوں کو لعنتی قرار دیا ہے جیسا کہ حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے:
((لَعَنَ رَسُوْلُ اللّٰه اٰکِلَ الرِّبٰوا وَمُؤْکِلَهُ وَکَاتِبَهُ وَشَاهِدَیْهِ وَقَالَ هُمْ سَوَاءٌ)) [1]
''نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے سود کھانے ،سود کھلانے ،لکھنے والے اور اس کے گواہوں پر لعنت فرمائی ہے اور فرمایا: یہ سب گنا ہ میں برابر کے شریک ہیں۔''
دیگر مذاہب میں بھی سودحرام ہے !
چونکہ سود ہر دور میں بنی نوع انسان کے لیے ایک جاں گسل مسئلے کی حیثیت سے موجود رہا ہے، اسی لئے ہر دین و مذہب میں اسے حرام قرار دیاگیاہے ۔ قرآن نے یہودیوں کی بد اعمالیوں کا ذکرکرتے ہوئے سود خوری کا تذکرہ بھی کیا ہے باوجود اس کے کہ اللہ تعالیٰ نے ان پر سود پہلے سے حرام کردیاتھا مگر یہ اس ذلیل دھندے میں لگے رہتے تھے :
﴿فَبِظُلمٍ مِنَ الَّذينَ هادوا حَرَّمنا عَلَيهِم طَيِّبـٰتٍ أُحِلَّت لَهُم وَبِصَدِّهِم عَن سَبيلِ اللَّهِ كَثيرًا ﴿160﴾ وَأَخذِهِمُ الرِّبوٰا۟ وَقَد نُهوا عَنهُ وَأَكلِهِم أَموٰلَ النّاسِ بِالبـٰطِلِ ۚ وَأَعتَدنا لِلكـٰفِرينَ مِنهُم عَذابًا أَليمًا ﴿161﴾[2]
''یہودیوں کے ظلم کی وجہ سے ہم نے ان پر کچھ پاک چیزیں حرام کردی تھیں جو ان کے لیے حلال تھیں اور ان کے اللہ کے راستے سے بہت زیادہ روکنے اور اُن کے سود لینے کی وجہ سے حالانکہ اُنہیں اس سے منع کیا گیا تھا اور ان کا لوگوں کا ناجائز طریقے کے ساتھ مال کھانے کی وجہ سے اور ہم نے ان میں سے کافروں کے لیے دردناک عذاب تیار کر رکھا ہے۔''
[1] صحيح مسلم:4092،4093
[2] سورة النساء: 160، 161