کتاب: محدث شمارہ 362 - صفحہ 92
ان کی شخصیت کی دل آویزیوں نے بہت متأثر کیا۔ وہ یقیناً عہدِ سلف کی ایک یادگار اور اسلاف کے علم و تقویٰ کی درخشندہ روایات کا ایک بہترین نمونہ ہیں۔ آج کل کے اہل علم و فکر میں اخلاق و کردار کی یہ خوبیاں، یہ تواضع اور فروتنی، یہ ورع و تقوےٰ اور اخلاص و سادگی، جس میں ڈاکٹر صاحب کو ممتاز پایا، عنقا ہیں۔ اہل ریاض کی خوش قسمتی ہے کہ اُنہیں ڈاکٹر فضل الٰہی جیسا دینی رہنما ملا ہوا ہے جو ان کی کشتِ ایمان ہی کو سیراب نہیں کررہا ہے بلکہ انہیں اپنے عمل سے اخلاق و کردار کی رفعتوں سے بھی آشنا اور ہمکنار کررہا ہے۔بارك اللّٰه في علمه و عمله وکثر اللّٰه فینا أمثاله ڈاکٹر صاحب موصوف جس طرح ایک مشفق، فاضل استاذ اور داعئ کبیر ہیں، اسی طرح ایک عظیم مصنف بھی ہیں۔ اب تک ان کی درج ذیل کتابیں شائع ہوچکی ہیں۔ یہ ساری کتابیں عربی میں ہیں: 1. التدابیر الواقیة من الربا في الإسلام:اس میں سُود کے مسئلے پر مفصل بحث اور ان تدابیر کا ذکر ہے جنہیں اختیار کرکے بغیر سُود کے معاشیات کا ڈھانچہ اور بینکنگ کا نظام قائم کیا جاسکتا ہے۔ 2. التدابیر الواقیة من الزنا في الفقه الإسلامي: اس میں اسلام کے اُن احکام و ہدایات کا بیان ہے جن سے انسان بدکاری سے بچ سکتا ہے۔ 3. حبّ النبي صلی اللہ علیہ وسلم و علاماته: اس میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ محبت کی اہمیت اور اس کی علامات کو بیان کیا گیا ہے۔ 4. الحبسة، تعریفها و مشروعیتها و حکمها: احتساب کی تعریف، اس کی مشروعیت و اہمیت اور حکمتیں 5. تاریخ الحسبة في العصر النبوي: عہد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم میں احتساب کی تاریخ 6. شبهات حول الأمر بالمعروف و النهي عن المنکر: أمر بالمعروف اور نهی عن المنکر کے مسئلے کی اہمیت اور اس کی بابت پیش کردہ شکوک و شبہات کا ازالہ 7. الحرص على هدایة الناس في ضوء النصوص و سیر الصالحین:لوگوں کی