کتاب: محدث شمارہ 362 - صفحہ 64
دے دیا، لیکن خدارا اِس کو اسلام کی تعلیم تو قرار نہ دیں۔اسلام تو اس عدم اعتدال اور ایک فریق پر ظلم کو برداشت نہیں کرسکتا۔ اس ظلم کو اپنی فقہ کی طرف منسوب کریں، اسلام کی طرف تو منسوب نہ کریں۔ مولانامفتی محمد شفیع مرحوم کی پراسرار خاموشی 3. یہ بات بھی نہایت دلچسپ ہے کہ مولانا تقی عثمانی کے والدِ گرامی قدر جناب مفتی محمد شفیع صاحب مرحوم نے قرآن مجید کی اُردو میں نہایت مفصل تفسیر تحریر فرمائی ہے جو آٹھ ضخیم جلدوں میں شائع شدہ ہے، تفسیر'معارف القرآن' اس کا نام ہے۔ اس میں ہر اہم مسئلے پرمفتی صاحب موصوف نے خاصی تفصیل سے گفتگو کی ہے۔ لیکن عجیب بات ہے کہ آیتِ خلع میں خلع کے بارے میں سرےسے اُنہوں نے نہ صرف یہ کہ کوئی بحث نہیں کی بلکہ نہایت پراسرار طریقے سے بالکل خاموشی سے گزر گئے ہیں۔ یہ خاموشی کس بات کی غماز ہے۔ ؏ کچھ تو ہے غالب جس کی پردہ داری ہے! اصل حقیقت تو اللہ تعالیٰ ہی جانتا ہے لیکن کچھ نہ کچھ اندازہ قرائن و شواہد سے بھی ہوجاتا ہے۔ ہمارے خیال میں اس کی وجہ شاید یہی ہوسکتی ہے کہ خلع کی اصل حقیقت جو قرآن وحدیث سے ثابت ہے، وہ حنفی موقف سے متصادم ہے جس کی وضاحت ہم کر آئے ہیں۔ اس کی صراحت ان کے حلقۂ ارادت کے لئے ناقابل قبول ہوتی اور حنفی موقف کے بیان سے ان کے تقلیدی جمود کا اظہار ہوتا، اس لئے اُنہوں نے خاموشی ہی کو بہتر خیال فرمایا۔ غفر اللہ لنا ولہٗ اور جب تقلیدکے بندھن ڈھیلے ہوجائیں... تقلیدی جمود کی نیرنگیاں آپ نے ملاحظہ فرمائیں، اب تصویر کا دوسرا رُخ بھی ملاحظہ فرمائیں او روہ یہ کہ جب تقلیدی جمود کی عینک اُتر جاتی ہے تو پھر قرآن و حدیث کی واضح تعلیمات اصل صورت میں سامنے آجاتی ہیں ۔ جب یہ بندھن ڈھیلے ہوتے ہیں اور تقلیدی عینک اُتر جاتی ہے تو پھر اعترافِ حقیقت کیےبغیر چارہ نہیں ہوتا۔ خلع اور تفویض طلاق کا مضمون مکمل کرلینے کے بعد حسن اتفاق سے اس کی دو مثالیں سامنے آئیں۔ مناسب معلوم ہوا کہ قارئین کرام کو بھی اُن سے آگاہ کردیا جائے تاکہ ہماری