کتاب: محدث شمارہ 362 - صفحہ 4
کتاب: محدث شمارہ 362
مصنف: حافظ عبد الرحمن مدنی
پبلیشر: مجلس التحقیق الاسلامی، لاہور
ترجمہ:
بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ
فکر و نظر حسن مدنی
مِصر جبر وتشدد اور آزمائش کی راہ پر!
جمہوریت کے ذریعے غلبہ اسلام ؟ قابل غور پہلو اور مستقبل کے ملّی امکانات
سرزمینِ اسلام مِصر میں دو ماه سے آگ وخون کی ہولی کھیلی جارہی ہے۔اسلامی جماعتوں کی واضح اکثریت پر مشتمل جمہوری حکومت جس میں صدارت کے منصب پر اخوان المسلمین کے ڈاکٹر محمد مرسی فائز تھے، کی جبری معزولی وگرفتاری پر قتل وغارت کا یہ سلسلہ شروع ہوا۔ قاہرہ کا 'التحریرسکوائر' سیکولر اور آزادمنش مصریوں نے سنبھال رکھا ہے جبکہ 27 جون سے قاہرہ میں رابعہ عدویہ کی مرکزی مسجدوملحقہ میدان میں اسلامی کارکن ڈیرہ ڈالے ہوئے ہیں۔ اڑتالیس گھنٹے کے نوٹس پر کہ صدر مرسی کو اپنے مخالفین کو مطمئن کرنا چاہئے، تین جولائی 2013ء کومصری وزیر دفاع اور آرمی چیف جنرل عبد الفتاح سیسی نے زمامِ حکومت پر قبضہ جما لیا۔72 فیصد نشستیں رکھنے والی ایک سالہ جمہوری حکومت پر اس کے سوا کوئی الزام نہیں دیا جاسکا کہ مصر میں معاشی ترقی میں کمی آئی ہے اور قوم کو [سیکولر حلقوں کے مطابق]تقسیم کیا جارہا ہے۔دوسری طرف مصری حکومت کی مفاہمانہ پالیسیوں کا یہ عالم ہے کہ اخوانی اور سلفی جماعتوں کی واضح اکثریت کے باوجود 52 فیصد وزارتیں اُنہوں نے اپوزیشن میں تقسیم کیں۔ تاہم شراب نوشی، جسم فروشی،سرعام بوس وکنار اور نائٹ کلبوں پرپابندیاں لگائی گئیں اور سب سے بڑھ کراسرائیل کے ہاتھوں بے موت مارے جانے والے فلسطینی علاقے غزہ کا راستہ اُنہوں نے مصر سے کھول کر یہودی لابی کو اپنے مخالف کرلیا اور مصری معاشرہ کو درجہ بدرجہ اسلام کی سمت بڑھانا شروع کردیا۔ مستقبل میں مرسی حکومت کی پیش قدمی اسلامی طرزِ حکمرانی کی ایک نمایاں مثال پیش کرتی دکھائی دی اورمغربی حکومتوں کو افغانستان کی طرح اپنے مفاد ات پر کاری ضرب لگنے کا قوی اندیشہ لاحق ہوا تو اُنہوں نے پہلے ہی مرحلہ میں فوج کو استعمال کرلیا۔
مصری فوج کی حالیہ تمام تر کاروائی پہلے سے طے شدہ اسرائیلی خفیہ اداروں سے ملی بھگت کا نتیجہ ہے۔اسرائیل کے معروف تجزیہ کار رونی وائیل کے بقول جنرل سیسی نے فوجی بغاوت کے