کتاب: محدث شمارہ 362 - صفحہ 32
عقیدہ و منہج ناصر الدین البانی مترجم:طارق علی بروہی اسلامی معاشروں میں دعوتِ دین کا منہج اور ترتیب زیر نظر خطاب میں محدث العصر شیخ البانی رحمۃ اللہ علیہ نے اس اہم سوال کا جواب دیا ہے کہ وہ کیا طریقۂ دعوت ہے جو مسلمانوں کو عروج کی طرف گامزن کردے اور وہ کیا راستہ ہے کہ جسے اختیار کرنے پر اﷲ تعالیٰ اُنہیں زمین پر غلبہ عطا کرے گا اور دیگر اُمّتوں کے درمیان جو اُن کا شایانِ شان مقام ہے، اس پر فائز کرے گا؟...اس کے جواب میں اُنہوں نے دعوتی موضوعات کی ترتیب کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا ہے کہ داعیانِ اسلام کو ایسے اصل الاصول سے اپنی دعوت کا آغاز کرنا چاہئے جو انبیا کی دعوت کا مرکزی نکتہ رہا ہے اور ہر مسلمان پر اوّلین فرض ہے یعنی توحید اور اس پر ایمان کے تقاضے ۔ نیز ہر مسلمان کو اسلامی عقائد کو واضح طور پر سمجھ اور جان لینے کے بعد، حکمرانوں سے پہلےاسلام کی اس حکومت کو اپنی ذات اور خاندان پر قائم کرنا چاہئے۔ اپنی دعوتی ترجیحات کو سیاست و حاکمیت اور غلبہ دین پر قائم کرنا اُسوہ رسل کے خلاف، دینی ترجیحات کے منافی ہے اور یہ مسلمانوں پر تکلیف مالا یطاق بھی ہے۔اُنہوں نے کھلے الفاظ میں کہا ہے کہ پورا دین اسلام ایک اکائی ہے اور اس کو ٹکڑے ٹکڑے نہیں کیا جاسکتا اور دین کے تمام پہلو اہم ہیں اور وہ اُن کی اہمیت کم نہیں کرنا چاہتے لیکن داعیان کی ترجیحات اور مدعوین کا اوّلین فرض، اُسوۂ نبوی اور دعوتی حکمتِ عملی کے حوالے سے واضح رہنا چاہئے۔ عرب ممالک میں میسّر آزادی اور درپیش حالات کے تناظر میں اُن کا یہ موقف قابل مطالعہ واستفادہ ہے۔ ح م توحید سب سے پہلے؛ اے داعیانِ اسلام! ... توحیدِ کامل کی دعوت سوال : فضیلۃ الشیخ!آپ جانتے ہیں کہ اُمّتِ مسلمہ کی دینی حالت،عقیدہ اور اعتقادی مسائل سے لاعلمی اور اپنے مناہج میں اختلاف وافتراق کے اعتبار سے نہایت ابتر ہے اور دنیا بھر میں دعوتِ اسلا م پہنچانے میں اُس عقیدۂ اوّل اور منہج اول سے اکثر غفلت برتی جاتی ہے جس