کتاب: محدث شمارہ 362 - صفحہ 30
پیش قدمی کرسکتی ہے۔ مصر وشام کے ان خون آشام حالات میں سب سے زیادہ جس امر کا احساس ہوتا ہے وہ اُن سے ناواقفیت اور عدم آگاہی کا ہےاور ہمارےمیڈیا پر ہونے والے تبصرے ملت کے حالات سے لاعلمی ،جہالت اور عدم دلچسپی کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔ 3. ملتِ اسلامیہ ؛ احیا کی جانب منزل بہ منزل ملتِ اسلامیہ میں بڑھنے والا شعور،تلخ تجربات کی بھٹی سے نکل کر نتائج کے نکھار کی طرف بڑھ رہا ہے ۔اور مغرب کے آے روز بڑھتے مظالم کا منطقی نتیجہ نکل کر رہے گا ۔ ملتِ اسلامیہ دنیا جہاں کی نعمتوں اورقوتوں سے مالا مال ہے اور ان میں احیائی تحریکیں روز بروز آگے بڑھ رہی ہیں۔ ان تلخ حقائق میں امریکہ کی سرپرستی میں ، مغربی استعماری قوتوں کا کھیل آہستہ آہستہ واضح ہوتا جارہاہے۔ برطانیہ سمٹ کر امریکہ کا پالتو کتا بن چکا ہے، فرانس وجرمنی میں اسلام بذاتِ خود ایک قوت بنتاجارہا ہے۔یہی چار ممالک دراصل اہل اسلام کے خلاف متحد ہیں۔ اس کے بالمقابل ایران وپاکستان کی ایٹمی وعسکری طاقت، دونوں میں امریکہ کے خلاف مزاحمانہ حکومتیں، ترکی وملائیشیا کی معاشی وصنعتی طاقت، مصر، الجزائر، تیونس، اور لیبیا میں پر فضاعرب بہار ،شام وعراق اور فلسطین وافغانستان میں جہادی معرکے اور خالص اسلام کا احیا، سعودی عرب کی نظریاتی قوت، اور خلیجی ریاستوں کی مادی صلاحیت ... ہر ملک میں اپنے اپنے طورپر پیش قدمی تیزی سے جاری ہے۔ ان حالات میں مصر میں اخوان المسلمین کی کامیاب حکومت، سعودی عرب اور پاکستان کے قریبی تعلقات کے ساتھ ایک مضبوط ترین اسلامی سنّی بلاک کی تشکیل میں بڑی مددگار ثابت ہوتی۔ مصر کی یہی غیر معمولی قوت، اس کے لئے سنگین آزمائش کاسبب بنی۔ مصر ہمیشہ سے عالم عرب کا قائد رہا ہے اور سعودی عرب کی مضبوط مادی ونظریاتی حکومت کے باوجود ماضی میں بھی مصر کو کبھی نظرانداز نہیں کیا جاسکا۔ ملت اسلامیہ اس وقت بدترین بحرانوں سے دوچار ہے، ہر سمت سے ملت اسلامیہ کے جسد کوزخمی کیا جارہا او راس کے زخموں سے خون رِس رہا ہے۔سیاسی منصب پر فائز کوئی حکمران ہلکی سی آواز بھی بلند نہیں کرتا، اور ان کے نمائندہ ادارے مغربی مفادات کے علم بردار بلکہ پٹھو بنے ہوئے لیکن یہ صورتحال بہت دیر تک طویل نہیں ہوگی۔ مغربی استعماری دیواروں کو چند دھکے