کتاب: محدث شمارہ 362 - صفحہ 121
بہائیت اور مرزائیت کا تقابل چونکہ دور نحو و صرف اور ختم نبوت کورس دونوں کو دورانِ رمضان ساتھ ساتھ چلانے کا انتظام کیاگیا تھا، اس لئے ردِقادیانیت کورس کے لئے رمضان میں پہلے تین ہفتوں کے دن مختص کئے گئے جن میں روزانہ چار لیکچر ہوتے، تین صبح 8 بجے تا اذانِ ظہر اور ایک نمازِ عصر کے بعد ، تاہم آخری دن پانچ لیکچر ہوئے۔ آخری لیکچر میں سوال وجواب کی نشست بھی ہوتی۔ 4/رمضان المبارک1434ھ بمطابق13 جولائی 2013ء بروز ہفتہ مرزا کی تاریخ اور حالات پر سیالکوٹ سے تشریف لانے والےپروفیسر محمد اکرم نسیم ججہ کے لیکچر سے پروگرام کا آغاز ہوا جس میں مرزائی کتب کے حوالے سے مرزا قادیانی کے خاندانی حالات، مرزا کی پیدائش اور تاریخ پیدائش، اس کا بچپن اور تعلیم، شادی، باپ کی پنشن کی رقم اُڑا کر عیاشی کرنا، اور پھر اس کی پاداش میں گھر سے بھاگ کر سیالکوٹ کچہری میں ملازمت،خاندانی جائداد کی بازیابی کے لئے مقدمہ بازی، دینی کتب کا مطالعہ، اس دور میں ہندوستان کے لوگوں کی مذہبی حالت اور مرزا کی غیر مسلموں کو مذہبی معاملات میں چیلنج اور اشتہاربازیاں، براہین احمدیہ کی تالیف، دوسری شادی، اولاد او رپہلی بیوی کو طلاق، محمدی بیگم سے شادی کی خواہش و کوشش بلکہ جتن، مریدوں سے بیعت لینا، مرزا کو لاحق امراض اور گھریلو حالات سمیت مرزا کی زندگی کے مختلف گوشے مرزائی کتب کے حوالے سے بےنقاب کرتے ہوئے فاتح قادیان مولانا ثناء اللہ امرتسری رحمۃ اللہ علیہ کے ساتھ مرزا کے آخری فیصلہ اور پھر اس میں مرزا کی طرف سےتجویز کردہ مرض وبائی ہیضہ کے ساتھ عبرتناک انجام سے دوچار ہوتے ہوئے مرزا قادیانی کی موت کو بیان کیا گیا جو مرزا کے مفتری اور کذاب و دجال ہونے پر کھلی نشانی ہے۔ ان کے بعد دوسرے مدرّس ومحاضر حافظ عطاء الرحمٰن علوی نے تدریسانہ انداز میں، مرزا کے اخلاق و کردار کےعنوان پر لیکچر دیتےہوئے اس کے جھوٹ، وعدہ خلافی، مکاری ودغابازی وغیرہ انتہائی گھٹیا قسم کے خصائل جو کہ مرزا کی زندگی کا اوڑھنا بچھونا تھے، مرزائی کتب کے حوالوں سے بیان کیے اور پھر قرآن میں موجود اہل اللہ کی صفات کےساتھ ان کا موازنہ کرتے ہوئے واضح کیا کہ ایسے اوصافِ خبیثہ اولیاء الشیطان میں پاتے جاتے ہیں نہ کہ اللہ کے نبی ، ولی ایسے کردار کے حامل ہوتے ہیں۔ دیکھیں مرزا کس طرح لوگوں کا مال بٹورنے کے لئے اسلام کی حقانیت کو ثابت کرنے کا نعرہ لگاکر ایسے تین سو دلائل جن کو کوئی توڑ نہیں سکتا، پر مشتمل 50 حصوں میں براہین احمدیہ نامی کتاب لکھنے کا اعلان و وعدہ کرتا اور غیر مسلموں کو چیلنج بھی کرتا ہے او رمسلمانوں کی ہمدردیاں حاصل کرتا ہے کہ یہ اسلام کا وکیل ہے۔ اور لوگوں سے اس کی پیشگی قیمت وصول کرلیتا ہے بلکہ فنڈ بھی اکٹھا کرتا ہے لیکن بڑی مشکل سے پانچ حصے لکھ کر بس ہوجاتی ہے جبکہ ان پانچ کا بھی حقیقت سے تعلق نہیں اور جب لوگ رقم کی واپسی کا مطالبہ کرتے ہیں جواب ملتا ہے کہ یہ پانچ اصل میں پچاس ہی ہیں کیونکہ پانچ اور پچاس میں فرق صرف ایک صفر کا ہی تو ہے۔ محترم عرفان محمود برق کے لیکچر کا عنوان تھا 'قادیانی عقائد اور ان کا کفر' جسےاُنہوں نے خطیبانہ اور عقیدہ ختم نبوت کی محبت میں ڈوب کر بیان کرنے کے ساتھ اپنے قبول اسلام کی داستان اور اسباب اور قادیانیوں کے مسلمانوں کے متعلق غلیظ نظریات اور نفرت کو بیان کرنے کےساتھ ساتھ قادیانیوں کے طریقہ واردات کو بھی کھول کر بیان کیاکہ وہ کس طرح مسلمانوں کو مرتد بناتے ہیں۔انہوں نے مختلف دلائل سے مرزا کے گھر اور اس کے نام نہاد خلفا میں ہونے والی حرام کاریوں کو بھی واضح کیا۔ نمازِعصر کے بعد حافظ عتیق الرحمٰن علوی