کتاب: محدث شمارہ 362 - صفحہ 112
جامعہ کے شب وروز آصف جاوید ، خضر حیات ، عبداللہ طارق جامعہ لاہور الاسلامیہ میں ہونیوالے خطابات کا خلاصہ مجلس فضلاء جامعہ، تقریب تکمیل صحیح بخاری، ردقادیانیت کورس، دورہ نحو وصرف، قرا ء وعلما ء کا استقبالیہ جامعہ لاہور الاسلامیہ ایک قدیم وعظیم درسگاہ ہے، جس کے فیوض وبرکات چہار دانگ عالم میں پھیلے ہوئے ہیں۔ ماہ نامہ محدث بھی جامعہ کی جہود ومساعی کا ایک باب ہے۔ جامعہ کی ان خدمات کی ایک جھلک اوردو ماہ کی سرگرمیاں ہدیۂ قارئین ہیں۔ اللہ تعالیٰ اس مبارک سلسلے اور اس کے فیوض کو تا ابد الآباد قائم رکھے۔آمین (1) فضلاے جامعہ لاہور الاسلامیہ کا سالانہ اجتماع2013ء تحریر:پروفیسرآصف جاوید[1] ہفتہ ، یکم جون 2013ء کوجامعہ لاہور الاسلامیہ کی مسجد میں 10 بجے صبح فضلاے جامعہ کا اجلاس شروع ہوا،اجلاس کی پہلی نشست کی نقابت واستقبال کے فرائض اُستاذ جامعہ مولانا محمد شفیق مدنی حفظہ اللہ نے انجام دیے۔ اُنہوں نے اپنے بہترین تدریسی وانتظامی تجربات سے اپنے ماضی کے زیر تعلیم طلبہ اور حال کے فاضل جامعہ کو مستفید کیا۔ یاد ر ہے کہ مولانا موصوف جامعہ ہذا میں 15برس تک ناظم تعلیمات کے اہم فرائض انجام دیتے رہے ہیں۔اساتذہ میں مولانا محمد شفیع طاہر فاضل مدینہ یونیورسٹی نے حاضرین کو اُن کی ذمہ داریوں، رابطے کی ضرورت واہمیت اور افادیت پر سیر حاصل معلومات سے نوازا۔ سابقہ طلبہ وسابقہ اساتذہ کی آمد کا سلسلہ جاری وساری تھا، اس دوران نمازِ ظہر سے پہلے تک چند طلبہ کے نمائندہ خطابات ہوئے، جن میں راقم الحروف، محمد سلیمان اور عبد اللہ خطیب وغیرہ قابل ذکر ہیں۔ جبکہ سابقہ اساتذہ میں مولانا طاہر محمود، حافظ عبد الستار اور قاری محمد ابراہیم میرمحمدی حفظہم اللہ تعالٰے بھی اپنے شاگردوں سے ملاقات کے لئے بطور خاص تشریف لائے تھے۔اجلاس کی دوسری اور مرکزی نشست نماز ظہر کے بعد تھی، جس کی نظامت ناظم تعلیمات حافظ حسن مدنی حفظہ اللہ نے کی۔ مدیرتعلیم ڈاکٹر حافظ حسن مدنی کا ابتدائی خطاب جامعہ کے ناظم تعلیمات نے تمہیدی کلمات پیش کرتے ہوئے کہا کہ آج بڑی مسرت کا موقع ہے کہ جامعہ کے چار عشروں پر محیط فاضلین اس مجلس میں اپنے مہربان اساتذہ کے ساتھ موجود ہیں۔ میں آپ سب حضرات کو خوش آمدید کہتا ہوں۔ ملاقات کی بہترین صورت اساتذہ کرام کے خیالات و افکار سے استفادہ ہے۔ اساتذہ ہی کسی تعلیمی ادارے کی اساس اور محور ہوتے ہیں۔ طلباے علوم دینیہ درحقیقت اُستاد سے کسبِ فیض کے لئے جمع ہوتے ہیں۔ وہ کسی جگہ، بلڈنگ اور بہتر انتظام وانصرام کی وجہ سےہی نہیں آتے ، بلکہ درحقیقت کسی فاضل شخصیت سے کسبِ فیض کے لئے جمع ہوتے ہیں اور یہ استاد اگر کسی درخت کے نیچے بھی
[1] فاضل جامعہ لاہور الاسلامیہ ، سیشن 2009ء