کتاب: محدث شمارہ 362 - صفحہ 111
اعتراضات کاجواب دیتے ہوئے یہاں تک لکھ دیا کہ ''اس عورت کانکاح آسمان پر میرے ساتھ پڑھایا گیا ہے۔'' ایک دفعہ مولانا حافظ عبدالقادر روپڑی نے اپنی تقریر میں مولانا احمد الدین گکھڑوی کے مرزائی مناظر مولوی سلیم کے ساتھ مناظرہ کا احوال بیان کرتے ہوئے فرمایا کہ مناظرہ کاموضوع 'نکاحِ مرزا' تھا۔ مولانا احمد دین مرزائی مناظر سے کہنے لگے کہ آپ کےعقیدہ کے مطابق مرزا صاحب کا نکاح آسمان پر اللہ تعالیٰ نے محمدی بیگم سے پڑھایا۔لہٰذا چھوہارے فرشتے کھا گئے، دُلہن پٹی والا لے گیا، آپ لوگوں کےہاتھ کیا آیا جو خواہ مخواہ بحث و مباحثہ میں پڑے ہوئے ہیں۔ مولانا احمد دین نے حقیقتِ حال واضح کرتےہوئے مزید کہا کہ محمدی بیگم مرزا غلام احمد کی عبرت ناک موت کے بعد نوے برس سے زائد عمر پاکر لاہور میں فوت ہوگئی جس نے وصیت کی تھی کہ کوئی مرزائی میرے جنازے پر نہ آئے۔ مولانا امرتسری رحمۃ اللہ علیہ کی بلند اخلاقی چلتے چلتے ایک اور دل آویز واقعہ دماغ میں تازہ ہوگیا، پٹی کی جس کانفرنس کا تذکرہ کیا گیا ہے۔ اس میں مولانا امرتسری کی صدارت میں رات کے اجلاس میں مولانا احمددین گکھڑوی اور ان کے بعد مولانا حافظ عبدالقادر روپڑی نے نہایت ایمان افروز او رباطل شکن تقریریں کیں جن کے بعد مولانا امرتسری مائک پر آئے اور دائیں طرف مولانااحمد دین کے کندھے پر ہاتھ رکھا اور بائیں طرف حافظ عبدالقادرروپڑی کو بلا کر اُن کےکندھوں پر ہاتھ رکھا اور سامعین کو مخاطب کرکے ارشاد فرمایا کہ میرے بعد ان شاء اللہ میدانِ مناظرہ خالی نہیں رہے گا، کیونکہ یہ دونوں نوجوان علما میرے خلا کو پُر کریں گے ۔پھر دونوں کی زندگیوں کے لئے اور علم و عمل کی فراوانیوں کےلئے دعائیں دیں۔ ؏ خدا رحمت کند ایں عاشقان ِ پاک طینت را !!