کتاب: محدث شمارہ 362 - صفحہ 10
118 ملین ڈالر زکا بجٹ منظور کرایا۔قطر کے الجزیرہ ٹی وی کی ایک تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کے زیر اہتما م چلنے والے یوایس ایڈ، بیورو آف ڈیمو کریسی، ہیومن رائٹس اینڈ لیبر ، نیشنل انڈومنٹ فارڈیموکریسی(NED) وغیرہ اداروں نے فریڈم ہاؤس، انٹرنیشنل ری پبلکن انسٹیٹیوٹ، نیشنل ڈیموکریٹک انسٹیٹیوٹ جیسے اداروں کے ذریعے مصر میں صدر مرسی کے مخالفین میں کڑوڑوں ڈالر زکے فنڈ تقسیم کئے، ایسے ہی مصری این جی او 'ڈیموکریٹک اکیڈمی' کی سربراہ اسرٰی عبد الفتح کو بھی منتخب جمہوری حکومت کے خلاف استعمال کیا گیا۔امریکی حکومت نے مرسی حکومت کا تختہ اُلٹنے کے لئے نام نہاد سیاسی، رفاہی اور سیاسی تنظیموں کو ہی استعمال نہیں کیا بلکہ مبارک حکومت سے وابستہ مفادات کے حامل سرمایہ دار، مصری پولیس کے مفرور مجرم، مصری مساجد اور علما کے خلاف ماضی میں مسلح کاروائیاں کرنے والی گروہوں اور میڈیا کے لبرل عناصر بھی شامل ہیں۔ امریکہ کی مشرقِ وسطیٰ کے لئے سالانہ چار ارب ڈالر امداد کی مدد سے قاہرہ اور اسکندریہ میں مرکوز مصر کی 9 فیصد عیسائی اقلیت، اور اسلام بیزار مغرب زدہ طبقوں کو بھی منظّم کیا گیا۔مصر کی ہر لمحہ بدلتی صورتحال، بڑی پیچیدہ ہوتی جارہی ہے، اور پوری دنیا بالخصوص مسلم اُمّہ کی نظریں مصر کے حالات پر ہیں۔ تبصرہ وتجزیہ غاصب حکومت کی طرف سے روا رکھے جانے والا بد ترین جبر وتشدد، عسکری عمائدین اور مغربی تہذیب کے علم برداروں کے منہ پر طمانچہ ہے، جو آے روز اسلام اور اہل اسلام کو روا داری اور توازن واعتدال کا درس دیتے نہیں تھکتے۔ جمہوریت کی ہردم مالا جپنے والی نام نہاد عالمی برادری نہ صرف خاموش تماشائی بنی بیٹھی رہی بلکہ کہیں درپردہ اور کہیں کھلم کھلا مصر ی غاصبوں کی پیٹھ ٹھونکی گئی،بغاوت کے دوہفتوں کے بعد امریکہ نے مصر کو ایف سولہ طیارہ دینے کا اعلان کرکے فوج کو اپنی مدد کا یقین دلایا۔ میڈیا پر دیکھیں تو جمہوریت کی تلقین کرنے والے اس غیرجمہوری عمل کا ہر ممکن ایسا جواز پیش کررہے ہیں جس سے اُن کی حقیقی ترجیحات اور مقاصد چھپائے نہیں چھپ رہے۔ مصر کی اس الم ناک صورت حال میں اہل اسلام کے لئے سمجھنے اور سیکھنے کے بہت سے پہلو موجود ہیں۔ آج کی بزعم خود مہذب کہلانے والی دنیا اور جمہوریت، روا داری اور انسانی حقوق کا درس دینے والے عالمی اداروں کے یہ صرف ظاہری نعرے ہیں، ان کے درپردہ رویّے ماضی کی