کتاب: محدث شمارہ 361 - صفحہ 5
کی سابقہ روایات کے عین مطابق، خبریت سے زیادہ اس میں اپنے قاری کی ذہن سازی کی کوشش کی گئی ہے۔ حیرانی اس امر پر ہے کہ کسی نے بھی خبر کی حقیقت کو سمجھنے یا اسےبیان کرنے کی لمحہ بھر کوشش نہ کی اور لگے علما کے بہانے سے اسلام کو کوسنے...!!
بی بی سی نے اس موقع کو غنیمت جانتے ہوئے اسے رائے عامہ کا موضوع بنا ڈالا، اس موضوع کو عوام کے تبصروں کے لئے کھول دیا اور مغربی ہتھکنڈوں کو استعمال کرتے ہوئے، پہلے مسلمانوں میں سے ہی افتراق کے لئے مخالف دھڑے کی جستجو کی، نظر انتخاب جاوید غامدی پر جاٹھہری اور وہاں سے اُنہیں عین وہی فتویٰ صادر ہوگیا جو اُن کی خواہش تھی۔ ارشاد ہوا کہ
''ثبوتِ جرم کے لیے قرآنِ مجید نے کسی خاص طریقے کی پابندی لازم نہیں ٹھہرائی۔ زنا بالجبرمیں ڈی این اے بطورِ ثبوت پیش ہوسکتا ہے۔''
جاوید غامدی کے اس 'فتویٰ' کا جائزہ تو ہم آگے لیں گےکہ ثبوتِ جرم کا قرآنی تقاضا کیا ہے؟ تاہم اُنہوں نے بھی ڈی این اے کے ثبوت کی بات کی ہے، ضمنی یا بنیادی شہادت کے مسئلہ پر انہوں نے کچھ نہیں کہا۔ پاکستان میں مغرب کے ان ہم خیالوں نے بھی اسلام کے خلاف اُٹھنے والی مغربی میڈیا کی آواز پر لبیک کہا اور روزنامہ ڈان نے یکم جون 2013ء کو 'دقیانوسی سوچ' کے زیر عنوان اداریہ لکھ مارا۔ الفاظ کا انتخاب دیکھئے، لب ولہجہ پر توجہ کیجئے تو آپ کو یہ پہچاننے میں لمحہ بھر مشکل نہ ہوگی کہ انتہا پسندی اور جہالت کی آئے روز تکرار کرنے والے خود اس میں گھٹنے گھٹنے ڈوبے ہوے ہیں۔ اسلام یا قرآن کے کسی حکم کی بات آجائے تو وہ سائنس سے جہالت کا طعنہ دیتے ،رجعت اور علم دشمنی کے الزام لگاتے اور پھبتیاں کستے نہیں رکتے، ملاحظہ فرمائیے:
''جنرل ضیاء الحق کی موت کو پچیس سال ہوچکے لیکن اُنہوں نے غلط رویوں کی جو میراث چھوڑی، وہ جانے کا نام نہیں لے رہی۔ پاکستان کو دھکیل کر پیچھے کی طرف لے جانے کی جو بساط اُنہوں نے بچھائی تھی، اُس پر ان غلط رویوں کی تازہ ترین مثال منطق سے خالی اور چونکا دینے والی ہے!!
اسلامی نظریاتی کونسل جو قوانین اور آئینی میکنزم کا مشاہدہ کر کے شرعی بنیادوں پراس کی تشریحات کرتی ہے، نے بدھ کو فیصلہ صادر کردیا کہ عصمت دری یا ریپ کے کیس میں ڈی این اے ٹیسٹ بنیادی ثبوت کے طور قابلِ قبول نہیں۔
آخر خود اسلامی نظریاتی کونسل کی کیا ضرورت ہے؟مجوزہ قانون سازی اور جاری قوانین کا جائزہ لینے کے لیے ایک منتخب پارلیمنٹ موجودہ ہے، جس پر نظر رکھنے کے