کتاب: محدث شمارہ 360 - صفحہ 68
1. حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ نے روایت کی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((لا تشد الرحال إلا إلىٰ ثلاثة مساجد: مسجد الحرام ومسجد الأقصٰى ومسجدي هذا))
تین مسجدوں کے علاوہ کسی جگہ (ثواب کی نیت سے) سفر نہ کیا جائے: مسجد حرام (کعبہ شریف)، مسجدِ اقصیٰ اور میری مسجد ِنبوی''[1]
2. عن أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللّٰه صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ: ((أَحَبُّ الْبِلاَدِ إِلَى اللّٰه مَسَاجِدُهَا وَأَبْغَضُ الْبِلاَدِ إِلَى اللّٰه أَسْوَاقُهَا)) [2]
''حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ کو سب سے پسند مقامات مسجدیں اور سب سے زیادہ ناپسندیدہ جگہ بازار ہیں۔''
3. عَنْ بُرَيْدَةَ عَنِ النَّبِىِّ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ: ((بَشِّرِ الْمشَّائِينَ فِى الظُّلَمِ إِلَى الْمَسَاجِدِ بِالنُّورِ التَّامِّ يَوْمَ الْقِيَامَةِ)) [3]
''حضرت بریدہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو اللہ کے بندے اندھیرے میں مسجد جاتے ہیں،اُنہیں بشارت دے دو کہ قیامت کے دن ان کو اللہ کی طرف سے نورِکامل عطا ہوگا۔ ''
مسجد کا کردار
اصلاحِ معاشرہ کے لیے مساجد کا نمایاں کردار درج ذیل پہلوؤں کا حامل ہے:
1۔روحانی تربیت میں کردار 2۔معاشرتی کردار 3۔مسجد اور تعمیر کردار
4۔ ثقافتی کردار 5۔معاشی اور مالی کردار
1۔ روحانی تربیت میں کردار
مسجد مسلمان کی روحانی تربیت میں مندرجہ ذیل صورتوں میں اپنا کردار ادا کرتی ہے:
[1] صحیح بخاری:1197
[2] صحیح مسلم:671
[3] سنن ابو داؤد:165،جامع ترمذی:223وصححہ الالبانی