کتاب: محدث شمارہ 360 - صفحہ 65
اسلامی معاشرت محبوب عالم فاروقی اصلاحِ معاشرہ میں مسجد کا کردار اسلام میں مسجد کو عبادت، تعلیم و تربیت، ثقافت اور تہذیب و تمدن کے اعتبار سے مرکزی مقام حاصل رہا ہے بلکہ مسلمانوں کی تمام سرگرمیوں کا مرکز و منبع مسجد ہی تھی۔ اسلام کی تعلیم کا آغاز مسجد سے ہوا۔ پیغمبر اسلام جناب محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے ہجرت فرمائی تو مدینہ سے باہر مسجد کی بنیاد رکھی جو سب سے پہلی مسجد ہے اور پھر مدینہ منورہ میں دوسری 'مسجدنبوی' بنائی۔ اس میں دینی اور دنیاوی تعلیمات کی شروعات کیں۔ اسی مسجدِ نبوی سے علم و عرفان، تہذیب و تمدن، اتحاد ویگانگت، اجتماعیت، مساوات واخوّت کے جذبات پروان چڑھے اور معاشرہ روز بروز منور ہوتا چلا گیا۔ پھر ایک غیر فانی اسلامی تہذیب وجود میں آئی کہ اس کے نقوش رہتی دنیا تک باقی رہیں گے۔ موجود ہ دور میں مسلمان معاشروں میں معاشرتی ، اخلاقی، سیاسی اور انتظامی بگاڑ عام ہوچکا ہے۔ اس کی ابتدا اُس وقت ہوگئی تھی جب مسلمان کا تعلق مسجد سے کمزور ہوا۔ آج اگر ہم آرزو مند ہیں کہ معاشرہ کی اصلاح ہو اور وہ امن و آشتی کا گہوارہ بن جائے تو ہمیں مسجد کے اس بنیادی کردار کو فعّال کرنا ہوگا۔ ذیل میں اسی بات کا جائزہ لیا جائے گا کہ اصلاحِ معاشرہ میں مسجد کا کردار کیا ہے؟ مسجد کی تعریف مسجد عربی کے لفظ سَجد سے بنا ہے جس کے معنی خشوع و خضوع اور عاجزی سے سرجھکانا اور عبادت کے اِرادہ سے سر کو زمین پر رکھنا ہے۔ مسجد کا لفظ ظرفِ مکاں ہے جس کا مطلب ہے: سجدہ کرنے کی جگہ۔ اصطلاح میں اس سے مراد وہ مقام یا جگہ ہے جہاں مسلمان بغیر کسی رکاوٹ