کتاب: محدث شمارہ 360 - صفحہ 43
بند کردیں، اللہ جانے زندگی کا یہ سفر کس موڑ پرختم ہوجائے، متحرک گھڑی کی سوئیاں جامد ہوجائیں، لہٰذا توبہ ہی نجات کا پروانہ اور اُخروی زندگی کی کامیابی کی علامت وضمانت ہے۔
اللہ کے حضور گناہوں کو چھوڑنے اور خوش بختیوں اور سعادتوں بھری زندگی کا حصول چاہنے والوں کے لئے ہاتھ اُٹھائے جائیں، تو یقیناً اللہ تعالیٰ اُٹھے ہوئے ہاتھوں اور پرنم آنکھوں کی لاج رکھ کر گناہوں سے پاک وصاف کرکے ، داغ دار دامن کو دھو دے گا۔ ان شاء اللہ ... اللہ تعالیٰ ہم میں آخرت کی جواب دہی کا احساس پیدا کرے اور اس دنیا میں دی گئی مہلت میں اللہ کا تابع فرمان بندہ بننے کی توفیق مرحمت فرمائے۔ آمین!
[کتاب 'دواے شافی' از علامہ ابن قیم رحمۃ اللہ علیہ سے اخذ واستفادہ]