کتاب: محدث شمارہ 360 - صفحہ 42
أکن لأجلس)) [1]
جب وہ کسی مسلم بھائی کے لیے دعا کرتا ہے ، فرشتہ آمین کہتا اور دعا کرتا ہے کہ اس کی حفاظت کرتا ہے۔اللہ نے جتنا اُسےدیا، تجھے بھی دے۔ سوتا ہے تو یہ اس کے ساتھ رات گزارتا ہے۔ شجاعت اور ہمّت پیدا کرتا ہے۔ اور اس کی حفاظت کرتا ہے جیسا کہ قرآن کریم میں ہے :﴿وَيُرسِلُ عَلَيكُم حَفَظَةً﴾[2]
حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((مَا مِنْكُمْ مِنْ أَحَدٍ إِلاَّ وَقَدْ وُكِّلَ بِهِ قَرِينُهُ مِنَ الْجِنِّ». قَالُوا وَإِيَّاكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ «وَإِيَّاىَ إِلاَّ أَنَّ اللَّهَ أَعَانَنِى عَلَيْهِ فَأَسْلَمَ فَلاَ يَأْمُرُنِي إِلاَّ بِخَيْرٍ)) [3]
''تم میں سے ہر آدمی کے ساتھ ایک جن(شیطان)اورایک فرشتہ مقرر کیا گیا ہے صحابہ رضی اللہ عنہم نے دریافت کیا: حضرت! آپ کے ساتھ بھی ہے تو آپ نے فرمایا : میرے ساتھ بھی ہے ، لیکن مجھے اللہ نے اس پر غلبہ دیا ہے، وہ میرا مطیع ہوگیا ہے، (اب) وہ مجھے صرف بھلائی کی بات کہتاہے ۔''
47. گناہ انسان کو ہلاک کر دیتا ہے:گناہ دل کی بیماری ہے، گناہ کا مرض بڑھ جائے تو موت یقینی ہے۔ انسان کے جسم کی سلامتی تین چیزوں پر موقوف ہے:
1۔بہترین غذا 2۔ غلط مادوں کا اخراج 3۔ مضر صحت اشیا سے پرہیز
جو حال جسم کا ہے، وہی دل کا ہے۔ دل کی زندگی کے لیے ایمان ویقین بنیاد بنتے ہیں۔ نیک اعمال اسے تقویت دیتے ہیں۔ توبہ و استغفار سے غلط مادوں کا اخراج ہوتا ہے۔ گناہ دل کی صحت کے لیے مضر ہے۔ جو آخر کار اسے ہلاک کر کے تباہ کردیتا ہے۔ دل کی بیماری کا علاج تقویٰ سے ہی ہو گا۔
لہٰذا ابھی بھی وقت ہے ، زندگی کی سانسیں چل رہی ہیں، اعضا حرکت میں ہیں، گناہوں سے کنارہ کش ہوجائیں، برائیاں چھوڑ دیں، گمراہ کن دلیلیں ترک کردیں، معاصی کا ارتکاب
[1] مسند البزار:8495
[2] سورة الانعام:61
[3] صحيح مسلم :7108