کتاب: محدث شمارہ 360 - صفحہ 31
کرتا بلکہ لوگ اپنی جانوں پر خود ظلم کرتے ہیں۔ 26. انسان احسان کےدرجے سے گر جاتاہے: احسان کیا ہے؟ فرمانِ نبو ی ہے : ((أن تعبد اللّٰه کأنك تراه فإن لم تکن تراه فإنه یراك)) الله كی موجودگی کا احساس انسان کو گناہ سے روکتا ہے۔دل میں ذکر الٰہی، اللہ کی محبت اور گناہ پر گرفت کا خوف ہو، یہ یقین کہ اللہ مجھے دیکھ رہا ہےتو وہ انسان اللہ کی نافرمانی سے قبل اور بعد کئی مرتبہ پریشان وپشیمان ہوتا ہے۔ اے اللہ کے بندو! اپنے آپ کو گناہ سے بچاؤ کہ توبہ کا دروازہ کھلا ہے۔ 27. اللہ کی مدافعت سے محرومی: گناہوں کی وجہ سے اللہ تعالیٰ کی طرف سے تمام اعزاز و اکرام سے محرومی ہو جاتی ہے جو وہ اپنے بندے پر کرنا چاہتا ہے کیونکہ ﴿إِنَّ اللَّهَ يُد‌ٰفِعُ عَنِ الَّذينَ ءامَنوا...﴿38﴾[1] '' یقیناً اللہ مدافعت کرتا ہے اُن لوگوں کی طرف سے جو ایمان لائے ہیں۔'' ﴿إِنَّ اللَّهَ لا يُحِبُّ كُلَّ مُختالٍ فَخورٍ‌ ﴿18﴾[2]''اللہ کسی خود پسند اور فخر جتانے والے شخص کو پسند نہیں کرتا۔''' اللہ کی دوستی (ولایت) سے محرومی ہوتی ہے : ﴿اللَّهُ وَلِىُّ الَّذينَ ءامَنوا﴾ اجر عظیم سے محرومی : ﴿وَسَوفَ يُؤتِ اللَّهُ المُؤمِنينَ أَجرً‌ا عَظيمًا ﴿146﴾[3] صحبتِ الٰہی سے: ﴿إِذ يوحى رَ‌بُّكَ إِلَى المَلـٰئِكَةِ أَنّى مَعَكُم فَثَبِّتُوا الَّذينَ ءامَنوا...﴿12﴾[4] عزّ وتکریم سے محرومی :﴿فَلِلَّهِ العِزَّةُ جَميعًا﴾ رفع درجات سے محرومی: ﴿يَر‌فَعِ اللَّهُ الَّذينَ ءامَنوا مِنكُم وَالَّذينَ أوتُوا العِلمَ دَرَ‌جـٰتٍ...﴿11﴾[5] ''اللہ تمہیں کشادگی بخشے گا اور جب تم سے کہا جائے کہ اٹھ جاؤ تو اٹھ جایا کرو تم
[1] سورۃ الحج: 38 [2] سورۃ لقمان:18 [3] سورۃ النساء :146 [4] سورۃ الانفال:12 [5] سورۃ المجادلہ:11