کتاب: محدث شمارہ 360 - صفحہ 29
21. جسموں پر اثرات: حضرت آدم علیہ السلام کا قد ابتدا میں 60 ذراع تھا، آج یہ قد کتنا مختصر رہ گیا۔ دوسری طرف حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے نزول پر اتنی برکت ہوگی کہ ایک انار سے ایک جماعت سیر ہوجائے گی۔ایک بکری کا دودھ پوری جماعت کو سیراب کردے گا۔ ﴿وَأَلَّوِ استَقـٰموا عَلَى الطَّر‌يقَةِ لَأَسقَينـٰهُم ماءً غَدَقًا ﴿16﴾[1] ''اور (اے نبی صلی اللہ علیہ وسلم ، کہو، مجھ پر یہ وحی بھی کی گئی ہے کہ) لوگ اگر راہ راست پر ثابت قدمی سے چلتے تو ہم اُنہیں خوب سیراب کرتے۔''شیطان جب انسانوں پر مسلط ہوتا ہے تو عمر،عمل، قول و فعل، رزق اور اس کی برکتیں ختم ہوجاتی ہے۔ یہ دنیاکی سزا ہے جبکہ آخرت میں گناہگاروں کے لیےجہنم اور اس کے عذاب منتظر ہوں گے۔ 22. غیرت کا خاتمہ: گناہ گار کی گناہوں کے خلاف غیرت ختم ہوجاتی ہے جبکہ یہ غیرت کی حرارت قلب کو اس طرح صاف کرتی ہے جیسے آگ کی بھٹی سونے چاندی کی میل ختم کرتی ہے۔ حدیث میں ہے: ((أتعجبون من غیرة سعد؟ واللّٰه لأنا أغیر منه واللّٰه أغیر مني)) [2] دوسری حدیث میں ہے: ((لا أحد أغیر من اللّٰه ، من أجل ذلك حرّم الفواحش ما ظهر منها وما بطن)) [3] ''اللہ سے زیادہ کوئی غیرت مند نہیں ہے اور اسی لیے اس نے ظاہری و باطنی فواحش کو حرام ٹھہرایا۔'' ((یا أمة محمد! ما أحد أغير من اللّٰه أن تزني عبده أوتزني أمته)) [4] ''اے اُمّت ِمحمد! (روے کائنات پر) اللہ تعالیٰ سے زیادہ کسی کو غیرت نہیں آتی جب اس کا کوئی بندہ یا اللہ کی بندی زنا کا ارتکاب کرتے ہیں۔''
[1] سورۃ الجن: 16 [2] صحیح بخاری: 6846 [3] ایضاً: 1417 [4] ایضاً: 5251