کتاب: محدث شمارہ 360 - صفحہ 21
1. علم سے محرومی:علم نورِالٰہی ہےاورگناہوں کے ارتکاب کی وجہ سے انسان علم سے محروم ہوجاتا ہے۔ امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:
شکوت إلى وکیع سوء حفظي فأرشدني إلى ترك المعاصي
وأخـبرني بأن الـعــلم نـور ونور اللّٰه لا يهدى لعاصی[1]
''میں نے اپنے استاد وکیع سے کمزور حافظہ کی شکایت کی تو آپ نے مجھے ترک معاصی کی نصیحت فرمائی اور آپ نے یہ بتایاکہ علم ایک نور ہے اوراللہ کا نور گنہگار کو نہیں دیا جاتا۔''
2. رزق میں تنگی: گناہوں کا ایک اثر یہ بھی ہوتا ہے کہ انسان کی روزی اور رزق میں تنگی آجاتی ہے۔حصولِ رزق اور فراخئ معاش کے لیے ترکِ گناہ سےبہتر کوئی چیز نہیں۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
﴿وَمَن يَتَّقِ اللَّهَ يَجعَل لَهُ مَخرَجًا 2 وَيَرزُقهُ مِن حَيثُ لا يَحتَسِبُ...3﴾[2]
'' جو شخص اللہ سے ڈرتا ہے اور گناہوں سے باز آ جاتا ہے،اللہ اُس کے لیے مشکلات سے نکلنے کا کوئی راستہ پیدا کر دے گااور اسے ایسے راستے سے رزق دے گا جدھر اُس کا گمان بھی نہ جاتا ہو۔''
سیدنا ثوبان رضی اللہ عنہ سے فرمانِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم مروی ہے:
((إن العبد لیحرمه الرزق بالذنب یصیبه)) [3]
''بے شک بندہ اپنے گناہوں کی وجہ سے رزق سے محروم ہو جاتا ہے۔''
اللہ تعالیٰ قرآنِ کریم میں فرماتے ہیں:
﴿الشَّيطـٰنُ يَعِدُكُمُ الفَقرَ...268﴾[4]
''شیطان بلاشبہ تمہیں فقر کا وعدہ دیتا ہے...''
[1] دیوانِ امام شافعی ...قافیہ صاد:ص168
[2] سورةالطّلاق:2، 3
[3] سنن ابن ماجہ،کتاب الفتن:2022...علامہ البانی ا س روایت کو حسن کہا ہے ؛ مسنداحمد5/277
[4] سورة البقرة: 268