کتاب: محدث شمارہ 36 - صفحہ 34
بالشوزم اقبال رحمہ اللہ کی نظر میں وطن عزیز میں اسلام اور اسلامی سوشلزم اور سائنٹفک سوشلزم کے مباحث گزشتہ کئی برسوں سے جاری ہیں۔ پاکستان کے بعض نام نہاد ترقی پسندوں کی جانب سے اسلام میں سوشلزم کا پیوند لگانے یا سائنٹیفک سوشلزم میں اسلامی عقائد شامل کرنے کو عین اسلام قرار دینے کی مساعی ہنوز جاری ہیں۔ اس ضمن میں بعض کوتاہ اندیش لوگوں کی جانب سے علامہ اقبال کے کلام سے سیاق و سباق کے بغیر اقتباسات یا حوالے پیش کر کے مطلب براری کی بھی کوشش کی جاتی ہے۔ چند یوم قبل یوم اقبال رحمہ اللہ کے موقع پر ایک بار پھر ان لوگوں کی جانب سے اقبال کے کلام سے سندیں پیش کی جا رہی ہیں۔ علامہ اقبال رحمہ اللہ ایک راسخ القیدہ مسلمان مفکر تھے۔ اسلام کے بارے میں ان کے نظریات بالکل واضح ہیں۔ وہ اسلام کو انسان کی فلاح و ترقی اور نجات کا واحد ذریعہ قرار دیتے ہیں۔ انہوں نے متذکرہ قسم کے لوگوں کی ایسی باتوں کا جواب تحریر کیا تھا۔ جو زمیندار میں شائع ہوا تھا۔ یہ مقالہ سپرد کرنے کی ضرورت انہیں اس لئے محسوس ہوئی کہ لاہور کے روزنامہ انقلاب کے اس دور میں بعض کمیونسٹوں کی گرفتاری کے موقع پر ایک اداریہ میں یہ شوشہ چھوڑا تھا کہ اگر بالشوزم کو پسند کرنا اور ترقی پسندانہ نظریات رکھنا ایسا ہی جرم ہے تو پھر علامہ اقبال رحمہ اللہ سب سے بڑے مجرم ہیں۔ علامہ مرحوم کو جب اس کی اطلاع ہوئی تو انہوں نے اس الزام کی تردید کی خاطر زیر نظر مقالہ تحریر کیا تھا۔ جسے ہم قارئین کی دلچسپی کے لئے شامل اشاعت کر رہے ہیں۔ (ادارہ نوائے وقت) ______________________ مکرم بندہ جناب ایڈیٹر صاحب زمیندار! السلام علیکم۔ میں نے ابھی ایک اور دوست سے سنا ہے کہ کسی صاحب نے آپ کے اخبار میں یا کسی اور اخبار میں (میں نے اخبار ابھی تک نہیں دیکھا) میری طرف بالشویک خیالات منسوب کئے ہیں۔ چونکہ بالشویک خیالات رکھنا میرے نزدیک دائرہ اسلام سے خارج ہو جانے کے مترادف ہے اس واسطے اس تحریر کی تردید میرا فرض ہے۔