کتاب: محدث شمارہ 359 - صفحہ 92
اسلام اور سیاست عبدالجبار سلفی طاہر القادری کی مغرب نوازیاں؛اسلام کی نظر میں طاہر القادری کس مقصد کے حصول کے لئے واپس آئے ہیں...؟ وہ معاشرے میں کیا تبدیلیاں لانا چاہتے ہیں...؟ کینیڈا سے وہ کس کا ایجنڈا پورا کرنے آرہے ہیں...؟ طاہر القادری کونسا انقلاب لانا چاہتے ہیں...؟ ان تمام اُمور کو مروّجہ سیاسی معیارات پر پرکھنے کے بجائے ہم طاہر القادری کے عقائد ونظریات کی ایک جھلک ذیل میں پیش کررہے ہیں جس سے یہ تمام اُمور خود بخود واضح ہوجائیں گے: یہودی اور عیسائی کفار میں شامل نہیں! مسلمانوں کے متفقہ عقائد میں یہ بات شامل ہے کہ جو شخص بھی رسالت ِمحمدی صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان نہیں رکھتا اور آپ کی نبوت کا کسی بھی صورت انکاری ہو تو وہ شخص کافر ہے، چاہے وہ کسی بھی آسمانی کتب کا ماننے والا ہو جیسا کہ تورات وانجیل کے ماننے والے یہودی و نصرانی۔ مگر طاہر القادری صاحب ایک نئے دین کی داغ بیل ڈالنے کے خواہاں ہیں جس کے تانے بانے دراصل 'وحدتِ ادیان' کے باطل عقیدے سے جاکر ملتے ہیں اور یہود ونصاریٰ کی تو آخری کوشش ہی یہی ہے کہ مسلمانوں کو کسی طرح اس باطل عقیدے پر راضی کرلیا جائے اور اُن کو اسے قبول کرنے پر مجبور کیا جائے۔ چنانچہ طاہر القادری صاحب ایک محفل میں یوں گویا ہوئے: "پوری دنیا میں جو تقسیم کی جاتی ہے تو Believers اور Non Believers کی تقسیم کی جاتی ہے۔ Non Believers کو کفار کہتے ہیں علمی اصطلاح میں، اور Believers ان کو کہتے ہیں جو اللہ کی بھیجی ہوئی وحی پر، آسمانی کتابوں پر، پیغمبروں پر ایمان لاتے ہیں؛ مذہب اُن کا کوئی بھی ہو۔ جب Believers اور Non Believers کی تقسیم ہوتی ہے تو یہودی عقیدے کے ماننے والے لوگ ، مسیحی برادری اور مسلمان یہ تین مذاہب Believer میں شمار ہوتے ہیں، یہ کفار میں شمار نہیں ہوتے۔"[1] طاہر القادری صاحب گاہے بگاہےتمام کفریہ مذاہب کے پیشواؤں کوبلاکر مختلف عنوانات کے تحت تقریبات کا انعقاد کرتے رہتے ہیں۔اسی طرح کی ایک محفل، جس میں تمام کفریہ مذاہب کے
[1] http://www.tahirulpadri.com/audio/Tahirul_Padri_ka_bayan_Yahoodi_aur _Isaai_Beleivers_hai_MaazAllah.mp3