کتاب: محدث شمارہ 359 - صفحہ 88
اعتبار سے نقد کی ہے کہ پروفیسر صاحب نے گستاخ عیسائیوں کے ساتھ اخلاق کا حکم دیا ہے۔[1] مولانا کوکب نورانی اوکاڑوی صاحب نے پروفسیر طاہر القادری صاحب پر یہ نقد کی ہے کہ عیسائیوں کو اپنی مسجد میں عبادت کی دعوت دینے کے بعد ہم اسے سنّی ماننے کو تیار نہیں ہیں اور یہ شخص 'طاہر القادری' سے 'طاہر الپادری' بن گیا ہے۔[2] اہل الحدیث میں سے حکیم محمد عمران ثاقب صاحب نے 'ڈاکٹر طاہر القادری کی علمی خیانتیں' اور 'طاہر القادری: خادم دین متین یا افّاک اثیم' کے نام سے دو کتابیں لکھی ہیں جس میں اُنہوں پروفیسر طاہرالقادری صاحب کے تصورِ بدعت، شرک، وسیلہ ، استغاثہ، شیعیت اور میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حوالہ سے نظریات پر شدید نقد کی ہے۔دیوبندی مکتبِ فکر سے متعلق بعض اہل علم اُنہیں 'کینیڈین شیخ الاسلام' اور بعض سلفی اہل علم انہیں 'شوخ الاسلام' کالقب دیتے ہیں۔ماہنامہ 'الاحرار' ملتان اور سہ ماہی'ایقاظ' میں اس بارے پروفیسر صاحب پر بعض تنقیدی مضامین شائع ہوئے ہیں۔ علاوہ ازیں سیارہ اور قومی ڈائجسٹ میں ان پر ناقدانہ مضامین شائع ہوئے ہیں۔ علاوہ ازیں مذہبی رہنماوٴں میں مولانا محمد اجمل قادری، مولانا سیف الدین سیف، علامہ محمود احمد رضوی، ڈاکٹر محمد سرفراز نعیمی، مولانا خلیل الرحمٰن حقانی، مولانا عبد الرحمٰن اشرفی، مولانامحمد میاں جمیل، صاحبزادہ فضل کریم، مفتی غلام سرور قادری، مولانا نعیم اللہ فاروقی، مولانا عبد القادر آزاد، مولانا عبد القادر روپڑی، مولانا محمود الرشید حدوٹی، مولانا شمس الزماں قادری، مولانا سیف اللہ قصوری، قاضی کاشف نیاز، امیر حمزہ، علامہ عطاء اللہ بندیالوی ، علامہ بشیر القادری اور علامہ خالد ازہری وغیرہ نے بھی پروفیسر صاحب کے بعض افکار پر نقد کی ہے۔ غیر مذہبی ناقدین غیر مذہبی لوگوں میں سے پروفیسر صاحب پر جن کی نقد معروف ہوئی، ان میں ایک عدالتی فیصلہ بھی ہے۔ اس عدالتی فیصلے کا پس منظر یہ ہے کہ پروفیسر صاحب کی رہائش گاہ ماڈل ٹاوٴن، لاہور پر 21 اپریل 1990ء کی صبح کو پراسرار فائرنگ کا سانحہ پیش آیا اور پنجاب حکومت کی درخواست پر اس کیس کی تحقیق و تفتیش کے بعد عدالت نے فیصلہ جاری کیا۔ اس فیصلے کا ایک اقتباس ہم پروفیسر صاحب کے حق میں لکھی گئی ایک کتاب سے یہاں نقل کر رہے ہیں: "بیان کردہ فائرنگ حقیقی واقعہ نہیں تھا۔ مسٹر قادری کا نقصان اُن کی اپنی کوششو ں کا نتیجہ ہے․․․ ان کے اس لایعنی طرزِ عمل سے یہ نتیجہ نکالا گیا کہ مسٹر قادری ذہنی طور پر بیمار آدمی
[1] http://www.youtube.com/watch?v=3MXpWYDNCm0&feature=related [2] http://www.youtube.com/watch?v=qLPLtUH-eyo&feature=related