کتاب: محدث شمارہ 359 - صفحہ 77
اسلامی اقتصادیات میں سوشلزم کا تاثر پروفیسر طاہر القادری صاحب نے اپنی کتاب 'اقتصادیاتِ اسلام' میں ایک مکمل باب میں یہ ثابت کرنے کی کوشش کی ہے کہ اسلامی ریاست یا مملکت کی طرف سے عام شہریوں پر تحدید ملکیت جائز امر ہے۔ علاوہ ازیں انہوں نے یہ بھی ثابت ہے کہ معاشی بحالی کی جدوجہد روحِ نمازہے۔بعض اہل علم نے اُن کے ان نظریات کو اشتراکیت کی طرف رجحان قرار دیا ہے۔ اسلامی معاشرت میں مغرب کا تاثر ننگے سر اور کھلے گریبان والی مغرب زدہ خواتین کے جھرمٹ میں تصاویر کھنچوانا یا ان کے ساتھ مل بیٹھ کر گفتگو کرنے پروفیسر صاحب کوئی ہچکچاہٹ محسوس نہیں کرتے ہیں اور اس بارے ان کی تصاویر اور ویڈیوز عام ہیں۔ اسی طرح پروفیسر صاحب 4 ،5 دسمبر1999ء کے اخبارات میں رومانیہ کی فرسٹ سیکرٹری سے ہاتھ ملا رہے ہیں۔ پروفیسر صاحب اپنے لیے' مولانا' کے لقب کو پسند نہیں کرتے ہیں۔ پروفیسر صاحب نے فلم، سٹیج اور ڈرامہ کے اداکاروں پر مشتمل کلچرل ونگ تشکیل دیا ہے جس کے سیکرٹری جنرل معروف اداکار فردوس جمال، صدر فلمی اداکار ندیم، نائب صدر افضال احمد اور چیف آرگنائزر سید نور کو بنایا گیا۔ یہی وجہ ہے کہ تحریک منہاج القرآن کی ویب سائیٹ پر مشاہیر کے تبصرے کے عنوان کے تحت فلم وڈرامہ کے اداکاروں: ندیم، محمد علی، محمدافضل ریمبو، فردوس جمال،عثمان پیرزادہ،مسرت شاہین، شجاعت ہاشمی، افتخار ٹھاکر اور نسیم وکی وغیرہ کے بھی تبصرہ جات فخریہ انداز میں بیان کیے ہیں مثلاً اداکارہ مسرت شاہین کا یہ تبصرہ نقل کیا گیا ہے کہ ڈاکٹر طاہر القادری صاف وشفاف کردار کے مالک، امن کے سفیر، علمی کی روشنی، تنگ نظر نہیں اور ماڈریٹ ہیں۔ اس کلچرل ونگ کے بارے معروف کالم نگار عطاء الحق قاسمی کا نوائے وقت، 23مئی 2000ء کے ایڈیشن میں ایک مزاحیہ کالم بھی موجود ہے۔ عورتوں کے چہرے کے پردے یا نقاب کے بارے ان کا موقف یہ ہے کہ ماحول، عورت کی ضرورت، اس کی عمر اور اس کے ایمان کی مضبوطی کے مطابق عورت کے لیے چہرے کا پردہ کیس ٹو کیس مختلف ہے لہٰذا کسی خاتون کے لیے یہ واجب، کسی کے لیے مستحب اور کسی کے لیے مباح ہے۔[1] عورت کے لیے بغیر محرم کے سفر کرنے کے بارے ان کا کہنا یہ ہے کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں محرم کی پابندی اس لیے لگائی گئی تھی کہ سیکورٹی کے مسائل بہت زیادہ تھے جبکہ آج سٹیٹ، پولیس، سسٹم اور سوسائٹی کی طرف سے جو سیکورٹی حاصل ہے، وہ محرم کے حکم میں ہے لہٰذا آج عورت
[1] http://www.youtube.com/watch?v=pR3nDZ8Ofoc&feature=related