کتاب: محدث شمارہ 359 - صفحہ 72
کے بنیادی اصول، مرج البحرین في مناقب الحسنین علیهما السلام، اہل بیت اطہار سلام اللہ علیہم کے فضائل ومناقب، حیاة النبی صلی اللہ علیہ وسلم ، کتاب التوسل،میثاقِ مدینہ کا آئینی تجزیہ، بدعت ائمہ و محدثین کی نظر میں، معارف آیۃ الکرسی، عقیدہ توحید اور غیر اللہ کا تصور،القول الوثیق فی مناقب الصدیق،القول الصواب فی مناقبِ عمر بن الخطاب، روض الجنان فی مناقب عثمان رضی اللہ عنہ بن عفان، کنز المطالب فی مناقب علی بن ابی طالب، تذکرہ فریدِ ملّت، بدعت کا صحیح تصور،خوابوں اور بشارات پر اعتراضات کا علمی محاکمہ، حقوق والدین، ربّ العالمین کی علمی اور سائنسی تحقیق، امام ابو حنیفہ امام الائمہ فی الحدیث، خصائص مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم ، اسماے مصطفی، اسلام کا تصورِ علم، وسائط شرعیہ،عقیدہ ختم نبوت، عقیدہ توحید کے سات ارکان، النجابة في مناقب الصحابة والقرابة، العقد الثمین في مناقب أمهات المؤمنین، اسلام میں بچوں کے حقوق، فلسفہ صوم، سیرة الرسول صلی اللہ علیہ وسلم ، ایصالِ ثواب اور اس کی شرعی حیثیت، اسلام میں اقلیتوں کے حقوق، فسادِ قلب اور اس کا علاج، حیات ونزولِ مسیح اور ولادتِ امام مہدی وغیرہ۔علاوہ ازیں ماہنامہ 'منہاج القرآن' اور 'دخترانِ اسلام' کے نام سے مردو زن کے لیے دو دعوتی و تحریکی رسائل بھی شائع کیے جاتے ہیں۔ ان کی اکثر وبیشتر کتب اس http://www.minhajbooks.com ویب سائیٹ پر ڈاوٴن لوڈ کرنے اور آن لائن مطالعہ کی سہولت کے ساتھ پی ڈی ایف اور یونی کوڈ فارمیٹ میں موجود ہیں۔ کتب ورسائل پر تبصرہ بعض لوگوں کو اس پر حیرت ہوتی ہے کہ پروفیسر طاہر القادری صاحب نے اس قدر تنظیمی، انتظامی، تحریکی اور دعوتی مصروفیات کے باوجود اتنی کتابیں کیسے لکھ ڈالیں؟ہمارے خیال میں جس نے بھی پروفیسر صاحب کی کتب کا بغور مطالعہ کیا ہو، اس کے لیے اس میں کوئی حیرت کی بات نہیں ہے کیونکہ اکثر وبیشتر یہ کتب کی بجائے کتابچے ہیں، مثلاً: 'قرآن اور فلسفہ تبلیغ' 20 صفحات اور 'مذہبی اور غیر مذہبی علوم کے اصلاحِ طلب پہلو' 24 صفحات اور ' تحریکِ منہاج القرآن کا تصور دین' 28 صفحات اور ' خدمتِ دین کی توفیق' 32 صفحات اور 'سیرتِ نبوی کی عصری وبین الاقوامی اہمیت' 32 صفحات اور 'اقبال اور پیغامِ عشق رسول' 39 صفحات اور 'ہمارا اصل وطن' 48 صفحات اور 'اقبال کا مرد مؤمن' 48 صفحات اور 'فلسفہ تسمیہ ' 44 صفحات اور 'معارف اسم اللہ ' 42 صفحات اور 'عمر رسید ہ اور معذور افراد کے حقوق' 48 صفحات پر مشتمل ہیں۔ دوسری بات یہ ہے کہ یہ کتابچے بھی دراصل پروفیسر صاحب کی تقاریر کو صفحاتِ قرطاس پر منتقل کیا گیا ہے۔ پروفیسر طاہر القادری صاحب کے ہاں1987ء میں ہی 'منہاج القرآن رائٹرز پینل' کے نام سے ایک ادارہ بنایا گیا تھا جو اَب 'فریدِ ملّت ریسرچ انسٹی ٹیوٹ' کے نام سے معروف ہے جس کے