کتاب: محدث شمارہ 359 - صفحہ 69
تحقیق و تنقید متفرق مقالات ابو الحسن علوی پروفیسر محمد طاہر القادری کے متنازعہ افکار وکردار انہی دنوں پروفیسر صاحب موصوف پانچ سال بعد کینیڈا سے پاکستانی سیاست میں وارد ہوکر متحرک ہوچکے ہیں۔ عام انتخابات سے عین قبل ان کی سیاسی سرگرمیوں، عوامی استقبال اورلانگ مارچ کے حوالے سے ہر ذہن میں نت نئے شبہات پائے جاتے ہیں۔ میڈیا اور ذرائع ابلاغ پر بھی ان کے بارے میں مضامین اور مباحثے سامنے آرہے ہیں۔ ان کا ماضی اور حال کیا رہا ہے؟ جس کی روشنی میں ان کے مستقبل کی تصویر ہرکوئی دیکھ سکتا ہے۔ ان کی شخصیت اور کارناموں کا ایک مختصر اور چشم کشا جائزہ ہدیۂقارئین ہے۔ح م پیدائش اور تعلیم 'محمد طاہر القادری' 19 فروری 1951ء کو جھنگ میں پیدا ہوئے۔ ان کا کہنا یہ ہے کہ ان کا کسی مکتبہ فکر سے تعلق نہیں ہے، لیکن اپنی تقریر وتحریر میں بریلوی مسلک کی صریح حمایت کرتے نظر آتے ہیں۔ ان کے والد محترم کا نام پروفیسر فرید الدین قادری ہے اور وہ 'سیال' خاندان سے تعلق رکھتے ہیں۔ 1975ء میں 24 سال کی عمر میں پروفیسر صاحب کی پہلی شادی ہوئی۔ اس کے بعد ان کی مزید دو شادیاں بتلائی جاتی ہیں۔ ان کی پہلی شادی جھنگ، دوسری ناروے اور تیسری کراچی سے بتلائی جاتی ہے۔ ان کے بڑے صاحبزادے کا نام حسن محی الدین قادری ہے جو تحریکِ منہاج القرآن کی مجلس شورٰی کے صدر ہیں اور اُنہوں نے منہاج یونیورسٹی سے ہی علومِ اسلامیہ وعربیہ میں ایم اے کیاہے اور مصر سے میثاقِ مدینہ کے موضوع پر پی ایچ ڈی کر رہے تھے۔ علاوہ ازیں اُنہوں نے پنجاب یونیورسٹی سے ایل ایل بی بھی کیا ہے۔ چھوٹے صاحبزادے حسین محی الدین قادری نے فرانس میں سائنس ٹو یونیورسٹی ،پیرس سے ایم بی اے کیا ہے اور آج کل آسٹریلیا یونیورسٹی سے گلوبل اکنامکس میں ڈاکٹریٹ کر رہے ہیں۔ پروفیسر صاحب نے 1966ء میں میڑک کا امتحان اور 1969ء میں ایف ایس سی کا امتحان پاس کیا۔1970ء میں پنجاب یونیورسٹی سے بی اے کا امتحان پرائیویٹ سٹوڈنٹ کے طور پر پاس کیا۔1973ء میں پنجاب یونیورسٹی ہی سے علومِ اسلامیہ میں ایم اے کیا۔علاوہ ازیں ان کے بقول اُنہوں نے جامعہ قطبیہ رضویہ، جھنگ سے 1963ء تا 1970ء کے دوران درسِ نظامی کی بھی تکمیل کی۔ 1975ء میں ایل ایل بی کا امتحان پاس کیا۔ 1986ء میں اُنہیں پنجاب یونیورسٹی کی طرف سے اسلامی سزاوٴں کے موضوع