کتاب: محدث شمارہ 359 - صفحہ 46
﴿وَتَعاوَنوا عَلَى البِرِّ‌ وَالتَّقوىٰ ۖ وَلا تَعاوَنوا عَلَى الإِثمِ وَالعُدو‌ٰنِ ۚ وَاتَّقُوا اللَّهَ ۖ إِنَّ اللَّهَ شَديدُ العِقابِ 2﴾[1] ''اور تم نیكى و بھلائى كے كاموں میں ایك دوسرے كا تعاون كرتے رہو، اور برائى و گناہ اور ظلم و زیادتى میں ایك دوسرے كا تعاون مت كرو، یقیناً اللہ تعالى سخت سزا دینے والا ہے۔'' کیانبی صلی اللہ علیہ وسلم نےمعراج کی رات اپنےربّ کودیکھا ؟ سوال: کیانبی صلی اللہ علیہ وسلم نےجس دن جنّت اورجہنّم کودیکھااپنے ربّ کوبغیرکسی پردہ کےدیکھا ؟ اگر جواب ہاں میں ہوتو کتاب وسنّت سےاس کی دلیل سے بھی مطلع فرمائیں۔ جواب: اکثرصحابہ کرام رضی اللہ عنہم کایہ مسلک ہےکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے معراج کی رات اللہ تعالیٰ کوبعینہٖ نہیں دیکھا ۔ 1. جیساکہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سےیہ ثابت ہے، فرماتی ہیں : آپ کواگرکوئی یہ حدیث بیان کرےکہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم نےاپنےربّ کودیکھاہےتووہ جھوٹا ہے اور اللہ تعالیٰ کاتویہ فرمان ہے: ﴿لا تُدرِ‌كُهُ الأَبصـاٰرُ‌﴾ [2]''اسےآنکھیں نہیں پاسکتیں ...'' 2. اورسیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ بیان کرتےہیں کہ میں نےنبی صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھاکیاآپ نےاپنےربّ کو دیکھا ہے تواُنہوں نےفرمایا : نورانی پردے تھے،مَیں کیسےدیکھ سکتاہوں ۔[3] 3. اور سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتےہیں: دل نےجھوٹ نہیں کہاجسے(پیغمبرنے) دیکھا،اسے تو ایک مرتبہ اوربھی دیکھا ۔ ابن عباس رضی اللہ عنہما فرماتےہیں کہ اسےآپ نے دومرتبہ دل کےساتھ دیکھا ۔[4] 4. علامہ ابن قیم رحمۃ اللہ علیہ کہتےہیں کہ عثمان رضی اللہ عنہ بن سعیددارمی نےاپنی 'کتاب الرؤیۃ' میں صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کااجماع بیان کیاہےکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نےمعراج کی رات اپنےربّ کونہیں دیکھا ، اوربعض نےعبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کواس
[1] سورۃ المائدۃ :2 [2] صحیح بخاری: 6832 [3] صحیح مسلم:261 [4] صحیح مسلم :258