کتاب: محدث شمارہ 359 - صفحہ 31
راشدین، دیگر صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اور اخلاص کے ساتھ ان كى پیروی کرنے والے تابعین نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم كى یوم پیدائش کا جشن نہیں منایا جبکہ وہ بعد میں آنے والے لوگوں کے مقابلہ میں سنّت کا زیادہ علم ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کامل محبت رکھنے والے اورطریقۂ نبوی كى مکمل پیروی کرنے والےتھے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک حدیث میں ثابت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((مَنْ أَحْدَثَ فِيْ أَمْرِنَا هَذَا مَا لَیْسَ مِنْهُ فَهُوَ رَدٌّ)) ''جس نےہمارے اس دین میں کوئی نیا کام نکالا جو( دراصل ) اس میں سے نہیں تو وہ ناقابل قبول ہے۔'' اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک دوسری حدیث میں فرمایا: ((فَعَلَيْكُمْ بِسُنَّتِى وَسُنَّةِ الْخُلَفَاءِ الـْمَهْدِيِّينَ الرَّاشِدِينَ تَمَسَّكُوا بِهَا وَعَضُّوا عَلَيْهَا بِالنَّوَاجِذِ وَإِيَّاكُمْ وَمُحْدَثَاتِ الأُمُورِ فَإِنَّ كُلَّ مُحْدَثَةٍ بِدْعَةٌ وَكُلَّ بِدْعَةٍ ضَلاَلَةٌ )) [1] ''تم میری سنّت اور میرے بعد ہدایت یافتہ خلفاے راشدین كى سنّت کو لازم پکڑو اُسے دانتوں سے مضبوط پکڑ لو اور دین میں نئی نئی باتوں سے بچو کیونکہ ہر نئی چیز بدعت ہے اور بدعت گمراہی ہے۔'' ان دونوں حدیثوں میں بدعات ایجاد کرنے اور ان پر عمل کرنے سے سختی کے ساتھ منع کیا گیا ہے۔اللہ تعالىٰ نے اپنی کتابِ مبین قرآنِ کریم میں فرمایا: ﴿وَما ءاتىٰكُمُ الرَّ‌سولُ فَخُذوهُ وَما نَهىٰكُم عَنهُ...7 ﴾[2] ''اور تمہیں جوکچھ رسول دیں لے لو اور جس سے روک دیں، رک جاؤ۔'' نیز اللہ عزوجل نے فرمایا: ﴿فَليَحذَرِ‌ الَّذينَ يُخالِفونَ عَن أَمرِ‌هِ أَن تُصيبَهُم فِتنَةٌ أَو يُصيبَهُم عَذابٌ أَليمٌ 63﴾[3] سنو! جولوگ حکم رسول كى مخالفت کرتے ہیں، اُنہیں ڈرتے رہنا چاہئے کہ کہیں ان پر کوئی
[1] سنن ابو داؤد:4609 [2] سورۃ الحشر :7 [3] سورة النور :63