کتاب: محدث شمارہ 359 - صفحہ 21
کے لیے کی گئی تفسیر بھی تفسیر بالراے مذموم ہے۔
7. یہودیوں کے وہ بے سروپا قصے اور اُن کی مذہبی داستانوں کی خرافات جسے اصطلاح میں 'اسرائیلیات' کہا جاتا ہے، کےمطابق تفسیر کرنا بھی تفسیر بالرائے مذموم ہے۔
8. مغربی تہذیب سے مرعوب ہوکر اُس کے سانچے میں قرآنی تعلیمات کو ڈھالنا بھی تفسیر بالراے مذموم ہے۔اس طرح کی تفسیر کے نمونے سرسید احمد او رجناب غلام احمد پرویز جیسے لوگوں کی کتبِ تفسیر میں موجود ہیں۔
9. زمانۂ حال میں 'فراہی مکتبِ فکر' کے نام سے ایک نیا گمراہ فرقہ وجود میں آیا ہے جو دراصل مغربی تہذیب سے مرعوب و مسحور ہے۔ ان لوگوں کا دعویٰ ہے کہ وہ بھی اہل سنّت میں سے ہیں مگر ان کے عقائد و نظریات اہل سنت کے بالکل خلاف ہیں کیونکہ وہ:
٭ قرآن مجید کی صرف ایک ہی قراء ت کو صحیح مانتے ہیں اوراس کی دوسری تمام قراءتوں کے منکر ہیں۔
٭ مرتد کے لیے سزائے قتل کو نہیں مانتے۔
٭ شادی شدہ زانی کے لئے رجم یعنی سنگساری کی حد کا انکار کرتے ہیں۔
٭ صرف اللہ تعالیٰ او رآخرت پر ایمان لانے کو نجات کے لیے کافی سمجھتے ہیں۔
٭ ان کے نزدیک سنّت وہ نہیں جو محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے قول و فعل اور تقریر و تصویب پر مشتمل ہے بلکہ وہ اس کا تعلق سیدنا ابراہیم علیہ السلام سے جوڑتے ہیں۔ پھر اس کے ثبوت کے لیے اجماع اور تواتر کی شرط لگاتے ہیں۔
٭ ان کی رائے میں کوئی رسول کبھی قتل نہیں ہوا۔ (حالانکہ ایسا سمجھنا قرآن کے نصوص کو جھٹلانا ہے)
٭ اجماع قطعی کے حجت ہونے کے قائل نہیں ہیں۔[1]
[1] ہم اپنی مطبوعہ کتاب 'فتنہ غامدیت کا علمی محاسبہ' میں اس گروہ کے جملہ گمراہ کن عقائد و نظریات پر مفصل تنقید کرچکے ہیں۔