کتاب: محدث شمارہ 359 - صفحہ 102
جو کوئی ان واضح دلائل کے بعد بھی اس بات کا قائل ہو کہ "شیعہ سنی بھائی بھائی" ہیں تو اس کے عزائم اور خدمتِ اسلام کا خود بخود اندازہ کیا جاسکتا ہے۔ طاہر القادری کی خود فریبی... اُن کو سجدہ کرنا طاہرا لقادری صاحب کی ذات سے ہر روز ایک نیا فتنہ اور فساد کھڑا ہوتا ہے۔ طاہرا لقادری صاحب کو اور اُن کے مریدوں کو اللہ ہی جانے اُن کی شخصیت کے بارے میں کیا غلط فہمی ہوگئی ہے کہ وہ ان کے آگے معاذ اللہ سجدہ کرنے سے بھی گریز نہیں کرتے ہیں اور اس فعل پر طاہرا لقادری صاحب کو کوئی اعتراض بھی نہیں ہوتا۔ ایسا ہی ایک واقعہ ایک قوالی کی محفل میں پیش آیا جس کی وجہ سے طاہرا لقادری صاحب پر کڑی تنقید کی گئی۔ گوکہ اس واقعہ یوں کہہ کر ٹالنے کی کوشش کی گئی کہ اُن کے مرید اُن کو سجدہ نہیں کررہے تھے بلکہ اُن کے پیر چوم رہے تھے۔ لیکن جس قوالی پر اُن کے مرید سجدہ کررہے تھے یا اُن کے بقول پیر چوم رہے تھے، اس کے الفاظ غور کیا جائے تو خود بخود یہ بات واضح ہوجائے گی کہ آیا وہ پیر چومے جارہے تھے یا سجدے کئے جارہے تھے۔ اس دوران قوال ایک جملہ بارہا دہرائے جارہا تھا کہ "اے جلوہ جاناں!...جس جا نظر آتے ہو...سجدے وہیں کرتا ہوں۔"[1] باقی دلوں کے حال سے تو اللہ بخوبی واقف ہے!! احکام شریعت کی پابندی سے آزادشخصیت طاہر القادری صاحب نہ صرف ایک طرف خودفریبی کا شکار ہیں بلکہ شیطان نے اُن کو ایسے دھوکے میں ڈال دیاہے کہ وہ خود کو احکامِ شریعت کے پابندی سے بھی آزاد سمجھنے لگے ہیں۔ جیساکہ ہم اس کا تذکرہ کرسمس تقریبات میں شرکت کو اپنے لئے جائز سمجھنے کے ضمن میں کرآئے ہیں۔ اس کے علاوہ اور بھی بہت سے ایسے شرعی اُمور ہیں جن سے طاہر القادی اپنے آپ کو آزاد سمجھتے ہیں، مثلاًعورتوں کے ساتھ بے پردہ اختلاط کرنا، اُن سے مصافحہ کرنا اور ان کی مشابہت اختیار کرنا وغیرہ۔ اسی طرح 'نعت خوانی' کے نام پر ایسی تقریبات کا منعقد کرنا جس میں کھلے عام مختلف انداز میں لوگوں کو'وجد'کے نام پر رقص پر اُبھارنا بھی شامل ہے۔[2] طاہر القادری کی نظرمیں امریکہ اور دیگر یورپی ممالک 'دار الامن' ہیں طاہر القادری صاحب کس کے ایجنڈے پر کاربند ہیں، اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ
[1] http://youtu.be/T30kO8PVsKM [2] http://youtu.be/hMiM6OEoni0