کتاب: محدث شمارہ 358 - صفحہ 90
لیا او راپنی اقدار و روایات کو دنیا کے گوشے گوشے میں پھیلا دیا۔ امریکہ کے نزدیک عالمی مواصلاتی نظام کتنی اہمیت رکھتا ہے، اس کا اندازا یوں لگایا جاسکتا ہے کہ سابق امریکی صدر بل کلنٹن اور نائب صدر ایل گور نے ایک انتخابی جلسے کو خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکہ کے لیے بنیادی جنگوں میں سے ایک جنگ ذرائع ابلاغ سے تعلق رکھتی ہے، اس موقع پر ایل گور نے یہ بھی اعتراف کیا کہ امریکہ گزشتہ 10 سالوں میں اس جنگ کو جیتنے کے لیے 100/ارب ڈالر سے زائد خرچ کرچکا ہے۔ امریکی دفاعی ادارے ’پنٹاگن‘ کے سابق رکن اور مشہور امریکی یونیورسٹی ’ہارورڈ‘ میں ’کینیڈی کالج‘ کے موجودہ سربراہ ’جوز ایس نائی‘ کا کہنا ہے کہ ’’امریکہ اپنی بے مثال صلاحتوں کی بنا پر مستقبل قریب میں عالمی ذرائع ابلاغ اور مواصلاتی نظام کا تنہا مالک ہوگا۔‘‘ لیکن سوال یہ ہے کہ کیا اپنے اس منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کےلیے امریکہ کے پاس وسائل ہیں ؟ کیا مواصلاتی دنیا پر واقعی امریکہ کا مہیب سایہ مسلط ہے؟ جہاں تک اخبارات، ریڈیو اسٹیشن، ٹی وی اور نیوز ایجنسیوں کا تعلق ہے، ہم گزشتہ صفحات میں ذکر کرچکے ہیں کہ میڈیا کے ان تمام ذریعوں پر امریکہ کا مکمل کنٹرول ہے، اس کے علاوہ مواصلات کے آلات بھی امریکی کمپنیوں کے زیر اثر ہیں ، جو پوری دنیا میں اپنے آلات بنا کر سپلائی کررہی ہیں ۔کمپیوٹر، ٹیلی فون، ٹی وی سیٹ، وی سی آر، سی ڈی اور سٹیلائٹ وغیرہ کے میدان میں امریکہ کی ملٹی نیشنل کمپنیاں چھائی ہوئی ہیں ، چنانچہ دنیا کے سب سے دولت مند شخص بل گیٹس کی کمپنی ’مائیکرو سوفٹ‘ نے IBMکے ساتھ کمپیوٹر کے عالمی بازار پر غلبہ حاصل کرنے کے مقصد سے حال ہی میں ایک معاہدہ کیا ہے۔ مواصلاتی دنیا کو زیر اثر کرنےکی اس خفیہ جنگ میں امریکہ کے ساتھ اس کے طاقتور حلیف بھی شامل ہیں ، جو صنعتی او رمالیاتی اداروں کی شکل میں پوری دنیا میں سرگرم ہیں ، ان اداروں میں TCI، ٹائم وارنر(Time Warner) یو ایس ویسٹ(US West) اور ’فیکوم‘ کمپنی قابل ذکر ہیں ، جس نے ’ہالی وڈ‘ کی سنیما کمپنی ’پرمونٹ‘ کو 100 ملین ڈالر میں خریدا ہے۔ مذکورہ کمپنی کو خریدنے کے بعد ’فیکوم‘ دنیا میں سب سے زیادہ ویڈیو کیسٹ فروخت کرنے والی کمپنی بن