کتاب: محدث شمارہ 358 - صفحہ 48
13. ڈاکٹر دامانوی صاحب نے برملا لکھا کہ قسطنطنیہ پر پہلا حملہ سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ نے کیا تھا۔ 14. راقم الحروف اور سرکردہ محدثین کے ہاں : قسطنطنیہ پر پہلے حملہ آور ہونے والے لشکر کا قائد یزید بن معاویہ رضی اللہ عنہ تھا۔ اصل مقصد تک پہنچنے کے لئے درج ذیل تین چیزوں کی معلومات حاصل کرنا ضروری ہے: 1۔ارضِ روم کا اطلاق کس کس علاقے پر ہوتا ہے؟ 2۔مدینہ قیصر سے کونسا شہر مراد ہے؟ 3۔مَضِیقِ قسطنطنیہ سے کیا مراد ہے؟ 15. ارضِ روم: ارضِ روم کا اطلاق مشرقی روم اور مغربی روم پر ہوتا ہے۔ میجر جنرل محمد اکبر خان لکھتے ہیں کہ ’’مدتِ دراز کے بعد روما کی حکومت قیصر کے دو شہزادوں میں تقسیم ہو گئی۔ دونوں حکمران قیصر کہلائے۔ ایک مغربی روما کا، اور دوسرا مشرقی روما کا۔ مغربی روما: یورپ کا بیشتر حصہ مغربی روما رہا، اور اس سلطنت کا دارالحکومت شہر روم رہا۔مشرقی روما: اس کی سلطنت میں بلقان، یونان، ایشیائے کوچک، شام، مصر، حبشہ وغیرہ تھے اور یہ علاقہ شہزادہ قسطنطین کے حصہ میں آیا۔‘‘[1] ’’اناطولیہ :(عربی میں اناضُول، انگریزی میں (Anatolia،یہ کوہستانی جزیرہ نما مغربی ایشیا میں بحیرہ روم کے ساحل پر واقع ہے۔ یہ مملکت ترکیہ کے ۹۰ فیصد سے زیادہ علاقے پر مشتمل ہے۔ اسے ایشیائے کوچک (Asia Minor) بھی کہا جاتا ہے۔ اس کو (بحیرہ روم کے علاوہ) بحیرہ ایجین، بحیرہ مرمرہ، بحیرہ اسود، درّۂ دانیال اور باسفوس کی آبناؤں نے گھیر رکھا ہے۔ ‘‘[2] ’’محل وقوع: اناطولیہ کے مشرق میں آرمینیا، جارجیا اور ایران ہیں ۔ اور جنوب مشرق
[1] محمد اکبر خان (رنگروٹ) میجر جرنل، کروسیڈ اور جہاد: ناشرپرنسپل اسلامیہ کالج، لائل پور،۱۹۶۱ء، ص ۳۰ [2] احمد عادل کمال: اطلس فتوحاتِ اسلامیہ: دارالسلام، لاہور: ۱۴۲۸ھ، ص ۱۸۰