کتاب: محدث شمارہ 357 - صفحہ 24
بنائی۔ اس نے ہالینڈ کے ایک میوزیم میں اس پینٹنگ کو نمائش کے لئے پیش کیا۔ یہ شخص مسلمانوں کے احتجاج کے بعد ناروے فرار ہو گیا اور سیاسی پناہ حاصل کر لی۔ عراقی عدالت نے اسے قید کی سزا سنائی، تاہم ناروے میں روپوش ہونے کی وجہ سے یہ شخص اَبھی تک گرفتار نہیں ہو سکا۔ 15. فروری 2008 ءمیں معروف ویب سائٹ وکی پیڈیا پر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے خاکے شائع کیے گئے جس پر دنیا بھر میں مسلمانوں نےاحتجاج کیا۔ ویب سائٹ اِنتظامیہ نے ان خاکوں کو ہٹانے سے اِنکار کر دیا اور یہ ابھی تک وکی پیڈیا پر موجود ہیں۔ 16. 2008ء میں ہی ہالینڈ کے فلم ساز گریٹ ویلڈرز کی بنائی گئی متنازعہ اور توہین آمیز فلم ’فتنہ‘ سامنے آئی۔ اس فلم میں اِسلامی قوانین اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی تضحیک کی گئی تھی۔ قرآنی آیات کو برہنہ ادا کارہ کے جسم پر لکھا گیاتھا۔ 17. مئی 2008ء میں ہالینڈ کے ایک کارٹونسٹ نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے خاکے بنا کر اپنی ویب سائٹ پر لگا دئیے۔ اس کارٹونسٹ کو پولیس نے ڈھونڈ کر گرفتار کر لیا اور عدالت کے حکم پر اُس نے توہین آمیز خاکے اپنی ویب سائٹ سے ہٹا دئیے۔ 18. 2010ء میں نیو یارک کے ’میٹروپولیٹن میوزیم آف آرٹ‘ میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے خاکوں پر مشتمل پینٹنگز رکھی گئی تاہم مسلمانوں کے احتجاج اور شدید ردعمل کے خوف سے ان کو نمائش کے بغیر ہی ہٹا دیا گیا۔ 19. 20/مئی 2010ء کو شرپسند عناصر کی جانب سے فیس بک اور سوشل میڈیا کی دیگر ویب سائٹس پر اشتہار دئیے گئے جن میں ہر ایک کو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے خاکے بنانے کی دعوت دی گئی۔ اس اَقدام کے خلاف مسلم دنیا میں شدید اِشتعال پیدا ہوا اور کئی ممالک کی جانب سے فیس بک اور دیگر ویب سائٹس کو بند کر دیا گیا۔ 20. نومبر 2010ء میں فرانس کے ایک ہفت روزہ میگزین ’چارلی ہیبڈو‘ نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے گستاخانہ خاکوں پرمشتمل خصوصی ایڈیشن شائع کرنے کا اعلان کیا۔ میگزین نے ٹائٹل کو انٹرنیٹ پر شیئر بھی کر دیا۔ اس اِشتعال انگیز اَقدام کے بعد مسلم ہیکرز نے اس میگزین کی ویب سائٹ ہیک کر لی اور اس کے دفتر پر بھی فائر بم کے ذریعے حملہ کیا