کتاب: محدث شمارہ 356 - صفحہ 92
بعد ہندوستان واپس آگئے تاکہ اتہامات کی تردید کریں اورآنکھوں دیکھی حقیقت حال بیان کریں۔ اُنہوں نے لکھنؤ اور دلّی کانفرنس کی تردید کے لئے دو کانفرنسیں منعقد کیں۔ اخباروں نے جن میں اخبار اہل حدیث، اخبار ِمحمدی اورروزنامہ زمیندار پیش پیش تھے، شاہ عبدالعزیز کی حقیقی کارگزاری بیان کی۔ اُنہوں نے حرمین شریفین میں جواصلاحات کیں اورحجاج کے آرام و راحت اور امن و سکون کے لیے جو اَقدامات کیے، ان کی تفصیلات شائع کیں۔ مزید برآں اُن کے عقیدے کی سلامتی اور اللہ کے دین کے لیے ان کی غیرت و حمیت کے جذبات کا حال لکھا۔ شاہ عبد العزیز رحمۃ اللہ علیہ جس عقیدے پر مضبوطی سے قائم تھے۔ اس کی وضاحت کے لیے اُنہوں نے خطوط بھی لکھے اورہر سال حجاج کے وفود کے روبرو اپنےفکر و عمل کے اَحوال بھی بیان کرتے رہے۔
3. اس دوران شاہ عبد العزیز نے یکم ذی الحجہ 1347ھ بمطابق 11 مئی 1929ء کومکہ میں شاہی محل میں’یہ ہمارا عقیدہ ہے!‘ کے زیر عنوان ایک جامع تقریر کی۔ اس میں اُنہوں نے وضاحت سے کہا: لوگ ہمارا نام’وہابی‘ رکھتے ہیں اورہمارے مذہب کو پانچواں مذہب ٹھہرا کر’وہابی‘ کہتے ہیں، حالانکہ یہ ایک فاش غلطی ہے جو جھوٹے پروپیگنڈے سے پیدا ہوئی ہے۔ اس کی اِشاعت خود غرض لوگ کیا کرتے تھے۔ ہم کسی نئے مذہب یا نئے عقیدے کے ماننے والے نہیں۔ اورمحمد بن عبدالوہاب رحمۃ اللہ علیہ کوئی نیا مذہب لے کر نہیں آئے، بلکہ ہمارا عقیدہ سلف صالحین ہی کا عقیدہ ہے ، ٹھیک وہی عقیدہ ہے جو کتاب اللہ اور سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میں آیا ہے اورجس پر سلف صالحین کاربند تھے۔
ہم اَئمہ اربعہ کا احترام کرتے ہیں ،امام مالک، شافعی، احمد اور ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کے مابین ہم کوئی تفریق نہیں کرتے، یہ سب ہماری نظر میں محترم و معظم ہیں۔ ہم فقہ میں مذہب حنبلی کو ترجیح دیتےہیں۔
یہ وہ عقیدہ ہے جس کی دعوت دینے کے لیے شیخ محمد بن عبدالوہاب رحمۃ اللہ علیہ اُٹھے اور یہی ہمارا بھی عقیدہ ہے۔ یہ عقیدہ اللہ عزوجل کی توحید پر مبنی ہے۔ ہر قسم کی آمیزش سے پاک ہے۔ ہر بدعت سے منزہ ہے۔ یہی وہ عقیدہ توحید ہے جس کی ہم دعوت دیتے ہیں اوریہی عقیدہ ہمیں آزمائش و مصائب سے نجات دے گا۔
رہا وہ تجدد جس کا بعض لوگ ہم پر الزام لگاتے ہیں اورمسلمانوں کو فریب دیتے ہیں کہ