کتاب: محدث شمارہ 356 - صفحہ 4
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے نبوت کی دوعشروں پر محیط زندگی میں علوم ومعارف کے وہ خزانے ملت ِاسلامیہ کو بہم پہنچائے جس پر بعد کی چودہ صدیاں گزرجانے اور مسلم علما کی بھرپور کاوشوں کے بعد آج تک ان علوم میں تحقیق و تدقیق جاری ہے۔ قرآنِ کریم کی سینکڑوں تفسیریں لکھی گئیں، احادیثِ نبویہ کے ہزاروں مجموعے مرتب ہوئے، فقہی مسائل پر اَن گنت تفصیلات اور جزئیات موجود ہیں، جنہیں جان اور سمجھ کر انسانی دانش حیران رہ جاتی ہے۔مسلم ذخیرہ دانش میں لاکھوں لوگوں کے حالاتِ زندگی محفوظ ہوگئے۔تفسیر وعلوم قرآن، حدیث وعلوم حدیث ، عقیدہ وایمانیات، فلسفہ وکلام ، تاریخ وسیرت،جغرافیہ وبلدان، شعر وادب اورلغت وقوامیس کی وہ کتنی بیش بہا تفصیلات ہیں جو مسلمانوں کے ترویج کردہ علوم میں پائی جاتی ہیں۔معاشرت کے ہر پہلو پر اسلام کی تفصیل درتفصیل رہنمائی اور تحریری وعلمی ذخیرہ موجود ہے۔مسلم علما نے قرآن وسنت اور شریعتِ اسلامیہ کو اس طرح اپنی دلچسپیوں اور صلاحیتوں کا مخاطب بنایا کہ اسلامی علمی ذخیرہ میں دودرجن سے زائد جلدوں میں لکھی جانے والی کتب کی تعداد بھی ہزاروں تک پہنچتی ہے اور اُن کتب کو کسی ایک مسلم محقق ومصنف نے قلم بند کیا ہے۔ آج ترقی وتہذیب کے اس دور میں بھی ، مغرب کے اہل علم اس کی نظیر پیش کرنے سے قاصر ہیں کہ اُن کے ہاں درجنوں جلدوں میں کسی ایک فاضل کے ہاتھوں کوئی ایک کتاب تصنیف کی جائے۔ ان کے ہاں ایسے کام اجتماعی کاوش کے ہی مرہونِ منت رہے ہیں، جنہیں بھاری بھرکم مادی مفادات کے عوض حیطۂ تحریر میں لایا گیا ہے۔ اسلام ، انسان کی پوری زندگی کی تفصیلات پیش کرتا ہے۔ اسلام کی بنا پر کسی ریاست کا تشخص متعین ہوتا ہے، ایک فرد اپنی پوری زندگی کےاہداف کا تعین مسلم اور غیر مسلم ہونے کے ناطے کرتا ہے۔ اس کی زندگی کے آغاز واختتام اور زندگی کے اہم ترین مراحل ، حتیٰ کہ دیگر انسانوں سے روابط کی حد بندیاں اسلام کی رو سے متعین ہوتی ہیں۔ جرم وگناہ اور جزا وسزا کے فیصلے اسلام کی میزان پر ہوتے ہیں۔اس نظریہ کی بنا پر دنیا بھر میں مفادات کی کھینچا تانی ہوتی ہے اوردنیا اسی دینی نظریہ کی بنا پر تقسیم ہوتی ہے۔ اللہ تعالیٰ اسلام کی بنا پر بعض کو حزب اللہ اور بعض کو حزبِ شیطان قرار دیتا ہے۔ پوری دنیائے کفر ، نظریۂ اسلام کی بدولت اسلام کے مقابلے میں مجتمع ہوجاتی ہے۔ اس عظیم الشان مذہب کی تعلیم وتدریس سے غفلت برتنا اور اس کی معرفت میں کوتاہی کرنا