کتاب: محدث شمارہ 356 - صفحہ 38
منعته النوم باللّیل فشفعني فیه قال فیشفعان)) [1] ’’روزہ اور قرآن قیامت کے دن بندے کے لیے سفارش کریں گے۔ روزہ کہے گا اے میرے ربّ! میں نے اسے کھانے پینے اور دن بھر کی شہوات سے روکے رکھا۔ تو اس کے حق میں میری سفارش قبول فرما اور قرآن کہے گا: میں نے اس کو رات کی نیند سے روکے رکھا تو میری سفارش اِس کے حق میں قبول فرما۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اطلاع دی کہ دونوں کی سفارش قبول کی جائے گی۔‘‘ یعنی رمضان میں دن کا سفارشی روزہ اور رات کا سفارشی قرآن ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (( ما أذن الله لشيء ما أذن لنبي بأن یتغنی بالقرآن)) [2] ’’اللہ ربّ العزّت نے کوئی چیز اتنے اہتمام سے نہیں سنی، جتنے اہتمام سے نبی کو بہترین آواز سے قرآن پڑھتے سنا ہے۔‘‘ یتغنی کا معنیٰ عبدالحمید بن عبدالرحمٰن کے مطابق اونچی خوبصورت آواز میں پڑھنا ہے۔ سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (( لا حسد إلا في اثنتین رجل علمه الله القرآن فهو یتلوه آناء الیل وآناء النهار فسمعه جار له فقال لیتني أوتیت مثل ما أوتي فلان فعملت مثل ما یعمل)) [3] ’’دو آدمیوں کے سوا کسی پر رشک جائز نہیں۔ ایک وہ آدمی جس کو اللہ نے قرآن سکھایا تووہ اُسے دن رات تلاوت کرتا ہے۔ اس کا پڑوسی اسے سنتا ہے تو کہتا ہے ، کاش! مجھے بھی اس جیسا قرآن کا علم ہوتا تومیں بھی اس کی طرح عمل کرتا۔‘‘ سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے مروی ہےکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (( یقول الرّب تبارك و تعالىٰ من شغله القرآن عن ذکري ومسألتي أعطیته أفضل ما أعطی السائلین. وفضل کلام الله علىٰ سائر
[1] مسنداحمد : ج11/ص6626 [2] صحیح بخاری 5023 [3] صحیح بخاری:5026