کتاب: محدث شمارہ 356 - صفحہ 37
’’حم.. قسم ہے کتاب ِمبین کی ۔ یقیناً ہم نے اس کو نازل کیا لیلہ مبارکہ میں۔ یقیناً ہم ہی ڈرانے والے ہیں۔‘‘ 14. قرآن کریم کی کثرتِ تلاوت رمضان میں کرنے والی تمام نیکیوں میں ایک اہم ترین مقام قرآنِ مجید کا ہے، کیونکہ رمضان اور لیلۃ القدر کی تمام فضیلتیں اسی کے نزول کے گرد گھومتی ہیں۔ یہی قرآن اس تمام خیر کا سرچشمہ ہے۔ اس لیے رمضان المبارک میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا قرآنِ مجید سے تعلق پہلے کی نسبت بہت بڑھ جاتا۔ آپ کثرت سے قرآن مجیدکی تلاوت فرماتے۔ جیسا کہ حدیثِ نبوی میں آتا ہے: وکان جبریل یلقاه کل لیلة في رمضان حتى ینسلِخ، یَعرِضُ علیه النبيُّ القرآنَ [1] ’’اور جبریل علیہ السلام رمضان میں ہررات آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے ملاقات کرتے یہاں تک کہ رمضان ختم ہوجاتا۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم آپ پر قرآن پڑھتے۔‘‘ جبریل علیہ السلام آپ کو قرآنِ مجید سناتے، جیسا کہ سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کی روایت ہے: کان یعرض علىٰ النبي القرآن کل عام مرة فعرض علیه مرتین في العام الذي قبض فیه وکان یعتکف في کل عام عشرًا فاعتکف عشرین في العام الذي قبض فیه [2] ’’ہر سال آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو قرآن مجید سنایا جاتا اور جس سال آپ فوت ہوئے اس سال آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو دو مرتبہ سنایا گیا او رآپ صلی اللہ علیہ وسلم ہر سال دس دن اعتکاف کرتے اور جس سال آپ صلی اللہ علیہ وسلم فوت ہوئے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے 20 دن کا اعتکاف کیا۔‘‘ سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (( الصیام والقرآن يشفعان للعبد یوم القیامة. یقول الصیام: أي رب منعته الطعام والشهوات بالنهار فشَفِّعْني فیه ويقول القرآن
[1] صحیح بخاری:1902 [2] ایضاً:9998