کتاب: محدث شمارہ 356 - صفحہ 34
کان رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم یفطر علىٰ رطبات قبل أن یصلي فإن لم یکن رطبات فعلىٰ تمرات فإن لم یکن حسا حسوات من ماء[1] ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کھجوروں کے ساتھ نماز پڑھنے سے پہلے روزہ افطار کرتے۔ اگر کھجوریں تازہ نہ ہوتیں تو خشک کھجوروں کے ساتھ اور اگر وہ بھی نہ ہوتیں تو پانی کے گھونٹ کے ساتھ۔‘‘ 11. اعتکاف: حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: کان النبي صلی اللہ علیہ وسلم یعتکف في كل رمضان عشرة أیام. فلمّا کان العام الذي قبض فیه، اعتکف عشرین یومًا[2] ’’نبی صلی اللہ علیہ وسلم ہر رمضان میں دس دن اعتکاف کرتے تو جب وہ سال آیا جس میں آپ فوت ہوئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیس دن اعتکاف کیا۔‘‘ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں: أن النبي کان یعتکف العشر الأواخر من رمضان حتى توفاه الله ثم اعتکف أزواجه من بعده [3] ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رمضان کے آخری عشرے میں اعتکاف کرتے یہاں تک کہ اللہ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو فوت کرلیا۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیویاں اعتکاف بیٹھا کرتیں۔‘‘ 12. آخری دس راتوں میں ان تمام عبادات میں مزید محنت و کوشش کرنا: حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے: إذا دخل العشر شد مئزره وأحیا لیله وأیقظ أهله [4] ’’جب رمضان کا آخری عشرہ شروع ہوتا تو کمر ہمت کس لیتے۔ اس کی راتوں کو خود
[1] سنن ابو داود:2356 [2] صحیح بخاری :2044 [3] ایضاً:2026 [4] صحیح بخاری:2024