کتاب: محدث شمارہ 356 - صفحہ 33
’’جس کسی نے روزہ افطار کروایا تو اس کا اجر روزہ دار کے اجر کی مثل ہے، روزہ دار کے اجر میں کچھ بھی کمی کئے بغیر۔‘‘ 9. عمرہ کرنا: سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان روایت کرتے ہیں: (( عمرة في رمضان کحجة معي)) [1] ’’رمضان میں عمرہ کرنا میرے ساتھ حج کرنے کی طرح ہے۔‘‘ ابن عباس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ جب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم حجۃ الوداع سے واپس آئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اُم ّسنان انصاریہ سے پوچھا : (( ما منعك من الحج؟» قالت: أبو فلان تعني زوجها کان له ناضحان، حجّ عليٰ أحدهما والآخر یسقِي أرض لنا. قال: «فإن عمرة في رمضان تقضي حجة أوحجة معي)) [2] ’’تو حج کرنے نہیں گئی؟ اُنہوں نے کہا: فلاں کے باپ یعنی اُس کے شوہر کے پاس دو اونٹ تھے۔ ایک پر وہ خود حج پر چلے گئے اور دوسرا ہماری زمین سیراب کرتا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا: رمضان میں عمرہ کرنا حج کے برابر ہے یا میرے ساتھ حج کرنے کے برابر ہے۔‘‘ 10. سحری و افطاری:آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (( إن الله وملائکته یصلون على المتسحرین)) [3] ’’بے شک اللہ تعالیٰ او راس کے فرشتے سحری کرنے والوں پر درود بھیجتے ہیں۔‘‘ ارشادِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے: (( تسحروا فإن في السحور برکة)) [4] ’’تم سحری کیا کرو ،یقیناً سحری میں برکت ہے۔‘‘ سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
[1] المعجم الکبیر ازطبرانی: 1/722 [2] صحیح بخاری:1863 [3] السلسلۃ الصحیحۃ:3409 [4] صحیح بخاری :1923