کتاب: محدث شمارہ 356 - صفحہ 27
احکام وشرائع اُمّ عبدالرب رمضان المبارک کی عبادات 1. یہ روزہ کا مہینہ ہے: ﴿ فَمَنْ شَهِدَ مِنْكُمُ الشَّهْرَ فَلْيَصُمْهُ1﴾ [1] ’’ تم میں سے جوکوئی رمضان کا مہینہ پائے تو وہ روزے رکھے۔‘‘ سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی حدیث ِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم میں ہے: (( مَن صَام رمضان إیمانًا واحتسابًا غُفرله ما تقدم من ذنبه)) [2] ’’جس نے رمضان کے روزے ایمان او راحتساب کے نیت سے رکھے، اس کے گزشتہ گناہ معاف کردیے جاتے ہیں۔ ‘‘ سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (( کل عمل ابن آدم إلا الصیام فإنّه لي وأنا أجزي به)) [3] ’’ابن آدم کا ہر عمل اس کے لیے ہے، سوائے روزہ کے۔ وہ میرے لیے ہے اور میں ہی اس کی جزا دوں گا۔‘‘ 2. رمضان کی راتوں کا قیام اور عبادت بھی سنت سے ثابت ہے: سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (( من قام رمضان إیمانًا واحتسابًا غُفر له ما تقدم من ذنبه)) [4] ’’جس نے رمضان کا قیام ایمان اور ثواب کی نیت سے کیا، اس کے پہلے تمام گناہ معاف کردیے جاتے ہیں۔‘‘
[1] سورۃ البقرۃ:185 [2] صحیح بخاری :38 [3] ايضاً:1904 [4] ايضاً :37