کتاب: محدث شمارہ 356 - صفحہ 26
پرچلیں، اُن کا عقیدہ صحیح ہو اورقرآن و سنت کی پیروی کرنے والے لوگ ہوں۔ 3. طائفہ منصورہ: طائفہ منصورہ فرقہ ناجیہ کے اندر ہی ایک خصوصی جماعت ہے جس کے ساتھ اللہ تعالیٰ نے خصوصی نصرت و انعام کا اور ان کے ہاتھ پرغلبہ دین کا وعدہ کیا ہے۔ صفاتِ طائفہ منصورہ : طائفہ منصورہ کی تین صفات ہیں: الف) عقیدہ صحیح ہو اور عمل میں بھی قرآن و سنت کی پیروی کرنےوالے لوگ ہوں۔ ب) اس کے ساتھ ساتھ کتاب و سنت کی دعوت دینے والے لوگ ہیں۔اگر عقیدہ صحیح کتاب و سنت کا متبع ہے، لیکن دعوت نہیں ہے تو یہ فرقہ ناجیہ میں شامل ہے، عاقبت صحیح ہے البتہ طائفہ منصورہ میں شامل نہیں۔ ج) اوراس کے ساتھ ساتھ جہاد فی سبیل اللہ بھی ہو جس کا حدیث میں ذکر ہے: (( لا تزال طائفة من أمتي یقاتلون علىٰ الحق)) [1] ’’میری اُمّت میں ہمیشہ ایک گروہ رہے گا جو حق کے لئے جہاد کرتا رہے گا۔‘‘ اوریہی غلبہ اسلام کا راستہ ہے، طائفہ منصورہ کا راستہ ہے۔کتاب و سنت کامل ہے، اس میں خیر ہے اوریہ ہمیشہ کے لیے ہے۔ اگر اس کے علاوہ دوسرے راستے اختیارکئے جائیں جو لوگوں نے اپنے ذہنوں سے نکالے ہیں تو یہ خیر والے راستے نہیں ہیں۔ جس طرح یہ ہمارے جمہوریت والے کرتے ہیں تو یہ وقت کا ضیاع ہے، یہ راستہ خلافتِ اسلامیہ کاراستہ نہیں ہے۔ تومشکوٰۃ المصابیح کی اس آخری حدیث میں اس اُمت کی فضیلت و منقبت بیان کی گئی ہے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے﴿كُنْتُمْ خَيْرَ اُمَّةٍ اُخْرِجَتْ لِلنَّاسِ﴾ کی تفسیر کرتے ہوئے فرمایا کہ پہلی اُمتیں جو گزر چکی ہیں تم ان سب کے آخر میں ان 70/اُمتوں کو پورا کرنے والا، ان سب سےبہتر اور اللہ کے ہاں سب سےزیادہ عزت والے ہو۔ یہ اللہ تعالیٰ کی عظیم نعمتیں ہیں اوراللہ کا شکر ادا کرنا ہم سب پر لازم ہے۔ اللہ تبارک و تعالیٰ سے دعا ہے کہ اپنے فضل و کرم سے ہم سب کو خیر اُمت بالخصوص فرقہ ناجیہ اورطائفہ منصورہ میں شامل کرے۔اللہم ربنا آتنا فی الدنیا حسنۃ وفی الآخرة حسنۃ وقنا عذاب النار!
[1] صحیح مسلم :225