کتاب: محدث شمارہ 356 - صفحہ 23
فرمانِ مبارک ہے: «العلماء ورثة الأنبیاء»[1] الغرض اللہ تعالیٰ نے اس اُمت میں صفات و خصائل خیر بہت زیادہ رکھی ہیں۔ طبقات ِاُمت اس اُمت کے تین طبقات ہیں: (1)صحابہ کرام رضی اللہ عنہم (2) تابعین (3)تبع تابعین یقیناً یہ لوگ اُمت کے افضل ترین انسان ہیں اوراس کی گواہی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حدیث میں دی ہے۔فرمایا: «خیر القرون قرني ثم الذین یلونهم ثم الذین یلونهم» [2] ’’سب سےبہتر لوگ وہ ہیں جو میرےزمانے میں ہیں،پھر وہ لوگ جو اُن کےبعد ہوں گے، پھر وہ جو اُن کےبعد ہوں گے۔ ان میں ایمان، علم، عمل، نصیحت، دعوت و جہاد اور للہیت جیسے اسباب و صفاتِ خیر بہت زیادہ تھیں۔‘‘ عظمتِ صحابہ رضی اللہ عنہم یہ امت افضل الاُمم ہے اورخیر القرون کےلوگ اُمت میں افضل لوگ ہیں اور اصحابِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم تو سب سے افضل ہیں۔ یہ ہمارا اہل السنّۃ والجماعۃ کا عقیدہ ہے اور صحابہ رضی اللہ عنہم سب کے سب جنتی ہیں۔ محمد بن کامل کرزی قرآنِ کریم پر عبور رکھنے والے مفسر ہیں، اُنہوں نےفرمایا کہ اصحابِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم جنتی ہیں تو ان کے شاگرد حماد نے پوچھا کہ یہ بات کہاں ہے؟ تو اُنہوں نے جواب دیا کہ یہ قرآنِ مجید میں ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿ وَ السّٰبِقُوْنَ الْاَوَّلُوْنَ مِنَ الْمُهٰجِرِيْنَ وَ الْاَنْصَارِ وَ الَّذِيْنَ اتَّبَعُوْهُمْ بِاِحْسَانٍ1ۙ رَّضِيَ اللّٰهُ عَنْهُمْ وَ رَضُوْا عَنْهُ وَ اَعَدَّ لَهُمْ جَنّٰتٍ تَجْرِيْ تَحْتَهَا الْاَنْهٰرُ خٰلِدِيْنَ فِيْهَاۤ اَبَدًا1 ذٰلِكَ الْفَوْزُ الْعَظِيْمُ۰۰۱۰۰﴾ [3]
[1] سنن ابو داود: 3643 [2] سنن ابو داود:4038 [3] سورة التوبہ: 100