کتاب: محدث شمارہ 356 - صفحہ 20
مغرب اور عمل بھی کم ہے جبکہ اجر زیادہ ہے۔ 9. اعمال نامہ دائیں ہاتھ میں:قیامت کے دن دائیں ہاتھ میں اعمال نامہ سب سے پہلے اس اُمت کےلوگوں کو دیا جائے گا۔ 10. چھوٹے بچے: چھوٹے بچے جو فوت ہوجاتے ہیں، قیامت کے دن اپنے والدین کی شفاعت کے لیے ان کے آگے آگے بھاگ رہے ہوں گے۔ 11. قرآن وسنت کی حفاظت:قرآنِ کریم کی حفاظت کا ذمہ اللہ تعالیٰ نے خود لیا ہے : ﴿ اِنَّا نَحْنُ نَزَّلْنَا الذِّكْرَ وَ اِنَّا لَهٗ لَحٰفِظُوْنَ۰۰۹﴾[1] اور احادیث کی حفاظت کا اللہ تعالیٰ نے علما کےذریعے انتظام فرمایا ہے اور اس اُمت کے پاس اپنے سے لے کر اپنے نبی تک قرآن و حدیث کی سند موجود ہے جو کہ کسی اوراُمت کے پاس نہیں ہے۔ یہ ان چند ایک خصوصیات میں سے ہیں جو امت محمدیہ کو وہبی طورپر اللہ عزوجل نے عطا کئے ہیں۔ذیل میں وہ خصوصیات ملاحظہ فرمائیں جن کو حاصل کرنے کی استعداد اللہ تعالیٰ نے اُمتِ محمدیہ میں ودیعت فرمائی ہے: 2)کسبی: امت محمدیہ کی فضیلت کا دوسرا پہلو کسبی ہے یعنی اس اُمت کے اندر خیر حاصل کرنے والی استعداد اور صفات موجود ہیں، البتہ یہ فضیلت بھی اللہ تعالیٰ نےاسے اپنی حکمت و مشیت کے تحت عطا کی ہے۔ اس کی مثالیں بھی قرآن و حدیث میں موجود ہیں: 1. خیر الامم: اُمتِ محمدیہ کو اللہ تبارک و تعالیٰ نے خیر الامم کی فضیلت سے نوازا ہے ۔ ارشاد ِباری تعالیٰ ہے : ﴿كُنْتُمْ خَيْرَ اُمَّةٍ اُخْرِجَتْ لِلنَّاسِ تَاْمُرُوْنَ بِالْمَعْرُوْفِ وَ تَنْهَوْنَ عَنِ الْمُنْكَرِ وَ تُؤْمِنُوْنَ بِاللّٰهِ1 ﴾ [2] ’’تم بہترین اُمت ہوں جو لوگوں کے لیے پیدا کی گئی ہے کہ تم نیک باتوں کا حکم دیتے ہو اور بُری باتوں سے روکتے ہو اوراللہ تعالیٰ پر ایمان رکھتے ہو۔‘‘
[1] سورة الحجر:9 [2] آل عمران:110