کتاب: محدث شمارہ 356 - صفحہ 18
1) وہبی :یعنی اس اُمت کی فضیلت کا یہ پہلو، فضیلتِ وہبی اور خیریتِ وہبی سے تعلق رکھتا ہے اور یہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے بخشش ، عطیہ، ہبہ اور ہدیہ ہے۔ وہ اپنی حکمت و مشیت سے جسے جو چاہے عطا کرے،اس اُمت کا اپنا کوئی کمال نہیں ہے اورفضیلت ِاُمت ِمحمدیہ کی ساٹھ سےزیادہ صورتیں ہیں،جن میں سے چند ایک یہ ہیں: 1. رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم :اس اُمت کی سب سےبڑی فضیلت اور اللہ تعالیٰ کا سب سے بڑا انعام یہ ہے کہ اسے کائنات کے سب سے بڑے امام، امام الانبیا صلی اللہ علیہ وسلم کی اُمت بنایا ہے۔اس پر اللہ تعالیٰ کا جتنا بھی شکر ادا کیا جائے، کم ہے۔ 2. قرآنِ کریم:اس اُمت کے لیےاللہ تعالیٰ کی دوسری بڑی نعمت کلامِ الٰہی قرآنِ مجید ہے جو سراسر کتابِ خیر ہے۔اللہ سبحانہ و تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿ وَ قِيْلَ لِلَّذِيْنَ اتَّقَوْا مَا ذَاۤ اَنْزَلَ رَبُّكُمْ1قَالُوْا خَيْرًا1﴾ [1] ’’اورپرہیزگاروں سے پوچھا جاتا ہے کہ تمہارے رب نے کیا نازل فرمایا ہے تو وہ جواب دیتے ہیں کہ سب سے اچھی چیز۔‘‘ خیراً میں تنوین تعظیم کی ہے یعنی قرآنِ کریم خیر عظیم ہے،اس میں ہر قسم کی خیر ہے۔ اس کے الفاظ،قرا ت، تجوید، معانی، تفسیر، تفکر و تدبر اوراحکام، الغرض ہر چیز میں خیر ہے اور یہ اپنےموضوع پرکا مل کتاب ہے جس میں کسی قسم کانقص نہیں ہے۔ارشاد باری ہے: ﴿وَنَزَّلْنَا عَلَيْكَ الْكِتٰبَ تِبْيَانًا لِّكُلِّ شَيْءٍ وَّ هُدًى وَّ رَحْمَةً وَّ بُشْرٰى لِلْمُسْلِمِيْنَ۠ؒ۰۰۸۹﴾[2] ’’اور ہم نے آپ پر یہ کتاب نازل فرمائی ہے جس میں ہر چیز کا شافی بیان ہے اور مسلمانوں کے لیے ہدایت ، رحمت اور شفا ہے۔‘‘ 3. عالم اورحافظ قرآن کی فضیلت:اس فرمانِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم میں حافظِ قرآن کی فضیلت بیان کی گئی ہے۔ سو جس کا عقیدہ و عمل اس مطابق ہو تو اللہ تعالیٰ اس کو بھی جہنم میں نہیں ڈالیں گے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
[1] سورة النمل:30 [2] سورة النحل:89