کتاب: محدث شمارہ 356 - صفحہ 111
اُنہوں نے وقت کے ایک نہایت اہم مسئلے پر نہایت سلامت فکری کے ساتھ روشنی ڈالی اور اس کے تمام پہلوؤں کو پوری وضاحت سے اجاگر کیا ہے۔جزاک اللہ احسن الجزاء مرحبا مؤذن بروقت بولا تری آواز مکّے اور مدینے حافظ صلاح الدین یوسف، لاہور 28 مئی 2012ء --------*-------- * -------- محترم جناب ڈاکٹر حافظ حسن مدنی صاحب مدیرماہنامہ ’محدث‘ لاہور السلام علیکم ! ’محدث‘ کا ماہ مئی2012ء کا شمارہ ہاتھوں میں ہے۔ سچی بات ہے کہ اس پُر فتن دور میں یہ مجلّہ ایک چراغ کی حیثیت رکھتا ہے۔ بالخصوص اس دور میں فتنہ تکفیر اور اس کے داعیان کی سرکوبی او راس کے شر سے عامۃ الناس کو بچانے کے لیے اس کی خدمات قابل تحسین ہیں۔ اسی شمارہ میں اپنے برادرِ عزیز حافظ عبدالرشید اظہر رحمۃاللہ علیہ کے بارے میں مضامین بالخصوص جامعہ لاہور اسلامیہ کے ساتھ اُن کے دلی تعلق کو جان کر خوشی ہوئی۔ علم تو تھا ہی کہ جامعہ کے ساتھ اُن کی لگن انتہا کی تھی جس کا ذکر وہ خود کیا کرتے تھے مگر معلومات میں اضافہ ہوا۔ میں آپ کا شکرگزار بھی ہوں ۔ سچی بات ہے کہ یہ صدمہ صرف میرے لئے یا ہمارے خاندان کے لئے نہیں بلکہ عالم اسلام کے سب علم دوست لوگ اِس سے رنج و اَلم کا شکار ہیں۔ یادگاروں اور یادداشتوں کا ایک وسیع و عریض سلسلہ میرے ذہن میں گردش کررہا ہے،مگر علالت کے سبب ان کو احاطہ تحریر میں لانا ممکن نظر نہیں آرہا۔ میں نے ’الاعتصام‘ کے لیے ایک تحریر لکھی تھی، لیکن فوٹو کاپی بھی نہیں کروا سکا۔ علالت کے سبب دوبارہ بھی نہ لکھ سکا۔ آپ سے گزارش ہے کہ ان سے وہ تحریر حاصل کرکے ’محدث‘ میں ضرور شائع کردیجئے۔ 1955ء میں مولانا علی محمد سعیدی رحمۃاللہ علیہ نے مجھے جامعہ سعیدیہ میں تدریس کے لیے نامزد فرمایا۔ 1962ء کے قریب مولانا نے شعبہ کتب خانیوال منتقل کرلیا اور شعبہ حفظ کی ذمہ داری میرے حوالے کرگئے۔ میں اسی وقت سے اس جگہ خطابت، امامت اور حسبِ توفیق دین کی