کتاب: محدث شمارہ 356 - صفحہ 106
میں نے اسے کہا کہ روزے کی حالت میں ایسا کہنا جائز نہیں ، لیکن وہ کہتی ہے کہ جائز ہے ؟ جواب: مرد روزے کی حالت میں اپنی بیوی سے خوش طبعی کرسکتا ہے ، اسی طرح بیوی کے لیے بھی جائز ہے کہ وہ اپنے خاوند سے روزے کی حالت میں خوش طبعی کرلے ، لیکن ایک شرط ہے کہ وہ دونوں اپنے آپ پر کنٹرول رکھ سکتے ہوں کہ انزال نہ ہونے پائے ، اوراگر انہیں اپنے آپ پر کنٹرول نہیں کہ شدید قسم کی شہوت ہونے کی بنا پر اس کا انزال ہوجائے ، تومنی کے اخراج سے روزہ فاسد ہوجائے گا ۔ لہٰذا ایسے شخص کے لیے بیوی سے خوش طبعی کرنا جائز نہیں ،کیونکہ وہ ایسے کرنے سے اپنا روزہ فاسد کرلے گا ، اوراسی طرح مذی کے نکلنے کا خدشہ ہو ۔[1] روزے کی حالت میں انزال ہونے سے محفوظ رہنے والے شخص کے لیے بیوی سے بوس وکنار کرنے کی دلیل یہ ہے کہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ ’’نبی صلی اللہ علیہ وسلم ان سے روزہ کی حالت میں بوس وکنار کیا کرتے تھے ، اور اُنہیں اپنے آپ پرتم سے زیادہ کنٹرول تھا ۔‘‘ [2] اور ایک حدیث میں ہے کہ عمرو بن سلمہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں : ’’انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا کہ کیا روزہ دار بوسہ لے سکتا ہے ؟ تورسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم فرمانے لگے:اس (ام سلمہ رضی اللہ عنہا )سے پوچھ لو توام سلمہ رضی اللہ عنہا نے انہیں بتایا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم ایسا کیا کرتے تھے ۔ [3] شیخ ابن عثیمین رحمۃ اللہ علیہ کہتے ہیں: ’’بوسہ کے علاوہ معانقہ اوردوسرے ابتدائی کام کے حکم کے بارے میں ہم یہ کہیں گے کہ اس کا حکم بھی بوسے کاحکم ہی ہے اور اس میں کوئی فرق نہیں۔‘‘ [4] لہٰذا اس بنا پر آپ کا صرف اپنی بیوی کو یہ کہنا کہ میں آپ سے محبت کرتا ہوں، یا وہ آپ کو یہ کہے کہ میں آپ سے محبت کرتی ہوں، روزے کو کسی بھی قسم کا کوئی نقصان نہیں دیتا ۔
[1] الشرح الممتع: 6/ 390 [2] صحیح بخاری: 1927؛ صحیح مسلم: 1106 [3] صحیح مسلم: 1108 [4] الشرح الممتع: 6/ 434