کتاب: محدث شمارہ 355 - صفحہ 70
اَقوال و نظریات کو پیش کیا ہے۔ [1]
مصادر وماخذ میں کتب حدیث، صحاح ستہ، مسند احمد، نیل الاوطار، سنن بیہقی، فتح الباری، سیر اعلام النبلاء، صحیح ابن خزیمہ، مصنف ابن ابی شیبہ، میزان الاعتدال، مجمع الزوائد، الکامل لابن عدی کے حوالے بکثرت ملتے ہیں۔
13۔ آپ کے مسائل اور ان کا حل از ابو الحسن مبشراحمد ربانی حفظہ اللہ
ابو الحسن مبشر اَحمد ربانی حفظہ اللہ عصر حاضر کے نوجوان عالم دین اور کئی کتابوں کے مصنف ہیں۔ آپ کی تحریر سہل اور عالمانہ ہے۔ مجلہ الدعوة لاہور میں قارئین کی طرف سے استفسارات کے جوابات کو زیر نظر مجموعہ کی شکل میں شائع کیا گیا ہے۔
موصوف نے اپنے فتاویٰ جات مسائل شرعیہ کے اَحکامات کا استنباط قرآن و سنت سے کیا ہے۔ کمزور اور ضعیف روایات سے استدلال نہیں کرتے۔ نیز احکامات کے استنباط کے ساتھ ساتھ مختلف مکاتب فکر کا دلائل کے ذریعے محاکمہ بھی کیا اور صحیح اور راجح مؤقف واضح کیا ہے۔
آپ کے فتاویٰ میں حافظ عبدالسلام بھٹوی(فاضل مدینہ یونیورسٹی) ،مولانا عبدالرحمن عابد اور مولانا رحمت الله ربانی کے فتاویٰ بھی شامل مجموعہ ہیں۔ ۲۰۰ فتاویٰ پر مشتمل اس مجموعہ کو عقائد اعمال، عبادت کے حوالے سے مرتب کیا گیا ہے۔
بعض فتاویٰ جات کو بہت ہی تفصیل سے بیان کیا گیا ہے۔مثلا رؤیا میں زیارت النبی صلی اللہ علیہ وسلم (ص۴۶۔۴۹)، قنوتِ نازلہ (ص۱۷۱۔۱۸۵) عورت اور مرد کی نماز کا فرق (۱۸۸۔۱۹۵)، میت کے لیے اجر(۲۶۶-۲۷۴) وغیرہ
مجموعہ میں صرف قرآن و سنت سے اِستدلال کرنے کا رویہ غالب ہے۔لیکن اس کے ساتھ ساتھ اَئمہ فقہا کی آراء کو بھی بطور استشہاد پیش کیا گیا ہے۔مثلا ولی کے بغیر نکاح پر امام مالک، امام شافعی، امام احمد بن حنبل، امام ثوری، امام حسن بصری اور امام نخعی رحمۃ اللہ علیہم کی آرا پیش کی گئی ہیں۔(ص۳۳۳۔۲۳۵)
فتاویٰ میں محدثانہ اَنداز اپناتے ہوئے کتب شروح حدیث سے زیادہ استفادہ کیا گیا ہے۔اور ضعیف اور کمزور روایات سے استدلال نہیں کیا گیاجس کا اظہار مقدمہ میں اس طرح
[1] ایضاً،ص۹۳-۹۹