کتاب: محدث شمارہ 355 - صفحہ 69
تطبیق بین الاحادیث: بعض اَوقات آحادیث کے مابین تطبیق سے کام لیتے ہیں مثلا فاتحہ خلف الامام کے مسئلہ میں ص۔ ۲۳۲ ۔۲۳۳ پر «لا صلوة لمن لم یقرأ بفاتحة الکتاب» اور «قراة الإمام قراة لمن خلفه » میں تطبیق دی ہے۔
اَشعار سے استشہاد: شیخ عام معمول سے ہٹ کرکہیں کہیں اشعار بھی پیش کرتے ہیں مثلاً کثرت سے قسم کھانے کے بارے فتوی دیتے ہوئے ص۔ ۱۷۴ پر کہتے ہیں:
قلیل الألا یا حافظ لیمینه إذا صدرت منه الالیة برت
’’وہ قسمیں کم کھانے والا اور اپنی قسم کی حفاظت کرنے والا ہے۔ جب اس سے قسم صادر ہو جاتی ہے تو وہ پوری ہو کر رہتی ہے۔‘‘
دوٹوک موقف:شیخ بن باز مسائل کی وضاحت فرماتے ہوئے ایک قطعی موقف بیان کرتے ہیںِ لگی لپٹی بات نہیں کرتے اور نہ ہی اس سلسلے میں کسی مصلحت سے کام لیتے ہیں۔
12۔ فتاویٰ اَصحاب الحدیث از ابو محمد حافظ عبدالستار حماد حفظہ اللہ
یہ مولانا عبدالستار حماد کے ان فتاویٰ کا مجموعہ ہے جو ۲۰۰۱ء تا ۲۰۰۵ء کے دوران ہفت روزہ ’اہلحدیث‘ میں وقتاً فوقتاً چھپتے رہے ہیں۔
اِبتدا میں فتویٰ کے مفہوم و اہمیت اور اس کی شرائط، مفتی کے فرائض و مستفتی کے آداب اور سب سے بڑی بات انہوں نے فتاویٰ علمائے اہل حدیث کے سلسلۃ الذہب کے شاندار مجموعات کا مختصر تعارف بھی پیش کیا ہے۔ [1]
کتاب و سنت کی روشنی میں جدید مسائل کا حل اور تمام مسائل کے جزئیات پر تفصیلی اور مدلل بحث پھر دلائل کی حسن ترتیب، اسلوب میں سلاست اور روانی اور دلائل کی تحقیق اور استنباط مسائل کا محدثانہ اَنداز ’فتاویٰ اصحاب الحدیث‘ کی امتیازی خصوصیات ہیں۔ اس کی طباعت مکتبہ اسلامیہ لاہورکی طرف سے خوبصورت اور دیدہ زیب جلد میں ۵۰۰ صفحات میں ۲۰۰۶ء میں ہوئی ۔
اس کے مطالعہ سے منصف مزاج قاری محسوس کرتا ہے کہ یہ ظن و تخمین اور شخصی آرا پر مبنی فتاویٰ نہیں ہیں بلکہ کتاب و سنت سے مدلل اور مزین فتاویٰ ہیں جیسا کہ ُسترہ کے مسئلہ میں ہے۔ انہوں نے اس پر مدلل بحث کی ہے اورآیات و احادیث مختلف علما کے
[1] حماد، عبدالستار،فتاویٰ اصحاب الحدیث(مکتبہ اسلامیہ لاہور ۲۰۰۶ء)ص۱۵-۳۱