کتاب: محدث شمارہ 355 - صفحہ 62
۷۔فتاویٰ رفیقیہ از حضرت مولانا محمد رفیق پسروری رحمۃ اللہ علیہ (م ۱۹۷۷ء)
یہ مجموعہ جماعت اہلحدیث کے فاضل نوجوان رانا محمدشفیق پسروری کے والدِ گرامی مولانا محمد رفیق پسروریکا ہے۔ ان کا یہ مجموعہ مکتبہ اہل حدیث پسرور میں موجود ہے۔ مجموعہ ہذا مختلف مسائل خصوصاً اہل حدیث کے امتیازی مسائل پر مشتمل ہے۔ پہلے یہ فتاویٰ مختلف اہل حدیث جرائد میں شائع ہوتے رہے۔ بعد ازاں موصوف نے خود ہی عوام کی راہنمائی کے لیے ان فتاویٰ کو چار اَجزا میں مرتب کر دیا جو بعد اَزاں طبع بھی ہوا۔
۸۔فتاویٰ صراطِ مستقیم ازمحمود احمد میر پوری رحمۃاللہ علیہ (۱۹۴۲ ء ۔ ۱۹۸۸ء)
مولانامحمود احمد میر پوری میر پور آزاد کشمیر کے گاؤں نگیال میں ۱۹۴۶ء کو پیدا ہوئے۔ جامعہ اِسلامیہ مدینہ یونیورسٹی سے سندِ فراغت حاصل کرنے کے بعد برطانیہ میں حکومت سعودیہ کی طرف سے دینی خدمات سر انجام دینے کے لئے مقرر کیے گئے۔
جمعیت اہلحدیث برطانیہ کے ناظم اعلیٰ، اسلامی شریعت کونسل کے جنرل سیکرٹری مجلس تحفظ مقاماتِ مقدسہ کے کنوینر اور ماہنامہ’صراطِ مستقیم‘ کے مدیر مسئول رہے۔آپ ۱۰ اکتوبر ۱۹۸۸ء کوکار حادثے میں فوت ہو گئے۔ [1]
’صراط مستقیم‘ چونکہ ایک دینی رسالہ تھا جس کی اِدارت مولانا خود فرمایا کرتے تھے۔ نہایت احتیاط اور دلچسپی سے آپ یہ کام سر انجام دیتے رہے۔ دنیا بھر سے ہر فرقے کے لوگ ہر قسم کے تعصب سے بالاتر ہو کر اس رسالے کا بے قراری سے انتظار کرتے تھے ایسا معلوم ہوتا تھا کہ مولانا کے الفاظ میں آمد ہوتی تھی نہایت دھلے ہوئے الفاظ جو قاری کے دل میں اُتر جاتے۔ یہ رسالہ اَب بھی جاری ہے اوراس کے مدیر مولانا عبدالہادی ہیں۔
آپ کے فتاویٰ جات کو مولانا ثناء الله سیالکوٹی نے مرتب کیاہے۔ جسے اِدارہ صراط مستقیم برمنگھم نے ’فتاویٰ صراط مستقیم‘ کے نام سے شائع کیا ہے۔اسکے ۵۵۸ صفحات ہیں۔
’فتاویٰ صراطِ مستقیم‘ سوالاً جواباً ہے جو برطانیہ دیگر یورپین ممالک، متحدہ عرب امارات اور دیگر ممالک سے آنے والے استفسارات کے جوابات پرمشتمل ہے۔
زیرِنظر مجموعہ دو حصّوں پر مشتمل ہے۔حصّہ اوّل میں درج ذیل عنوانات ہیں:
عمل، ایمان اور عقائد، قبولیت عمل کے لیے شرائط، دعا میں واسطے یا وسیلے کی شرعی
[1] فتاویٰ صراط مستقیم از از ثناء اللہ سیالکوٹی :ص۲۵۔۲۷